Deobandi Books

اغلاط العوام - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

46 - 57
مسئلہ:۔ بعض لوگ اس غلطى مىں ہىں کہ سمجھتے ہىں کہ اگر کوئى زبردستى سے کسى سے طلاق دلوا دے تو طلاق واقع نہىں ہوتى، ىہ بات بھى صحىح نہىں۔ اِکراہ مىں طلاق واقع ہوتى ہے گو اکراہ کرنے والے پر مؤاخذہ ہو۔
مسئلہ:۔ بعض لوگ اس شدىد غلطى مىں مبتلا ہىں کہ ىہ مسئلہ سن رکھا ہے اگر اىک طلاق دے کر رجوع کرے تو نکاح بدستور قائم رہتا ہے۔ وہ اس کے معنىٰ ىہ سمجھتے ہىں کہ وہ کتنى بار اىسى حرکت کرے ہمىشہ رجعت جائز ہے۔سو سمجھ لىنا چاہئے کہ طلاق کى حد تىن ہے خواہ اىک بار ىا دو بار ىا تىن بار۔اگر کسى نے اىک طلاق دے کر رجعت کرلى ىہ رجعت درست ہے۔ پھر اگر دوسرى طلاقِ رجعى دے کر پھر رجعت کر لى ىہ رجعت بھى درست ہے۔ پھر اگر تىسرى طلاق دے دى تو اب رجعت درست نہىں۔ کىونکہ مجموعہ تىن طلاق ہوگىا ۔ اور دوبارہ رجعت بھى طلاق رجعى مىں ہے بائنہ مىں نہىں۔ تفصىل بہشتى زىور مىں ملاحظہ فرمائىے۔
اغلاط متعلق لقطہ
(ىعنى  اىسى پڑى ہوئى چىز جس کا مالک معلوم نہ ہو)
مسئلہ:۔  بعض لوگ اىسى چىزوں کو اُٹھاتے ہىں نہىں اور سمجھتے ہىں کہ نہ اُٹھانا ہى 
Flag Counter