Deobandi Books

اغلاط العوام - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

37 - 57
وفات ہى کے وقت سے عدت کا شمار ہوگا۔
مسئلہ:۔ اىک غلطى ىہ ہے کہ بعضے لوگ ىہ سمجھتے ہىں کہ اگر عدت کے اندر گھر سے نکل آئے تو اس پر از سرِ نَو عدت واجب ہوگى۔ پہلى عدت ٹوٹ گئى، سو ىہ بالکل غلط ہے۔ البتہ ىہ ضرور ہے کہ بلا عذر معتدہ کو گھر سے نکلنا جائز نہىں۔تو محض اتباعِ رسم سے اس کو عىب سمجھنا گناہ سے خالى نہىں۔
مسئلہ:۔ دوسرى عملى غلطى ىہ ہے کہ عورتىں  ىہ سمجھتى ہىں کہ اگر ہم نے مہر لے لىا تو پھر ہمارا کوئى حق خاوند کے ذمّہ نہ رہے گا ىعنى نان و نفقہ اور دىگر حقوق معاشرہ سب معاف ہوجائىں گے۔پس ىہ اعتقاد محض غلط ہے۔ سب حقوق الگ الگ ہىں اىک حق دوسرے پر مبنى نہىں مہر لىنے سے دوسرا کوئى حق ساقط نہىں ہوتا۔
مسئلہ:۔ بعضے لوگ دىن مہر کو مانع وجوب زکوٰۃ سمجھتے ہىں ىعنى جس شخص کے ذمہ مہر واجب ہے وہ ىوں سمجھتا ہے کہ چوں کہ مىں اتنے کا قرض دار ہوں اس لئے مجھ پر اتنے مال مىں زکوٰۃ واجب نہىں۔ لىکن صحىح حکم ىہ ہے کہ مہر کے لازم ہوتے ہوئے بھى کل مال مىں زکوٰۃ واجب ہے۔
مسئلہ:۔ مہر کے وصول ہونے تک عورت کے ذمہ زکوٰۃ فرض نہىں۔ اور وصول ہونے کے بعد بھى زمانہ گذشتہ کى زکوٰۃ واجب نہ ہوگى۔ ہاں تازہ زکوٰۃ (ىعنى 
Flag Counter