Deobandi Books

اغلاط العوام - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

32 - 57
سمجھ لىتے ہىں۔ حالانکہ دونوں صورتوں مىں نکاح صحىح نہىں ہوتا۔
مسئلہ:۔ بعض نکاح خواں ناواقفى کى وجہ سے منکوحہ کا نام بلند آواز سے نہىں لىتے حالانکہ صحتِ نکاح کے لئے ضرورى ہے کہ شہود (گواہ) اىجاب و قبول کے الفاظ کو بھى صاف صاف سُنىں۔ پس جب انہوں نے منکوحہ کا نام ہى نہ سنا تو نکاح صحىح نہ ہوگا۔
مسئلہ:۔ بعض متبنّٰى (منہ بولے بىٹے) کى بى بى سے نکاح کو مذموم سمجھتے ہىں۔ حالانکہ ىہ شرعاً جائز ہے اور خود حضور﷑ نے اﷲتعالىٰ کے حکم سے اپنے منہ بولے بىٹے حضرت زىد﷛ کى اپنى بىوى حضرت زىنبؓ کو طلاق دىنے کے بعد ان سے نکاح فرماىا۔
مسئلہ:۔ بعض نامرد کو مثل عورت کے سمجھ کر اس کے نکاح کو باطل سمجھتے ہىں۔ سو ىہ بالکل غلط ہے۔ البتہ نامرد کو خود اپنا عاجز ہونا معلوم ہو تو اسے خود نکاح کرنا گناہ ہے۔ البتہ نکاح کرنے سے نکاح منعقد ہوگا۔ (مزىد تفصىلات کے لىے اصلاح انقلاب امت جلد دوم ملاحظہ فرمائىے جس مىں نامرد کو علاج کى مہلت ىا عورت کو اس سے تفرىق کرانے کے شرعى احکام مذکور ہىں)
مسئلہ:۔ بعض جہلاء نامرد کے پىچھے نماز پڑھنے کو ناجائز ىا مکروہ سمجھتے ہىں۔ شرىعت مىں اس کى کچھ اصل نہىں۔

Flag Counter