قلب غافل لاه» . رواه الترمذي
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا تم اﷲتعالىٰ سے اىسى حالت مىں دعا کىا کرو کہ تم قبولىت کا ىقىن رکھا کرو اور ىہ جان رکھو کہ اﷲتعالىٰ غفلت سے بھرے دل سے دعا قبول نہىں کرتا (ترمذى)
ف:۔ تو دعا خوب توجہ سے کرنا چاہئے اور اجابت کے دو درجے ؎اوپر بىان کئے ہىں وہى قبولىت کے بھى ہىں کىونکہ دونوں اىک ہى چىز ہىں اور اىک درجہ اس کا عام ہے جو اگلى حدىث مىں آتا ہے۔
عن أبي سعيد الخدري أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " ما من مسلم يدعو بدعوة ليس فيها إثم ولا قطيعة رحم إلا أعطاه الله بها إحدى ثلاث: إما أن يعجل له دعوته وإما أن يدخرها له في الآخرة وإما أن يصرف عنه من السوء مثلها " قالوا: إذن نكثر قال: «الله أكثر» . رواه أحمد
حضرت ابوسعىد خدرىؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا: کوئى اىسا مسلمان نہىں جو کوئى دعا کرے جس مىں گناہ اور قطع رحم نہ ہو مگر اﷲتعالىٰ اس دعا کے سبب اس کو تىن چىزوں مىں سے اىک ضرور دىتا ہے ىا تو فى الحال وہى مانگى ہوئى چىز دے دىتا ہے ، اور ىا اس کو آخرت کے لئے ذخىرہ کردىتا ہے ، اور ىا کوئى اىسى ہى بُرائى اُس سے ہٹا دىتا ہے۔ صحابہؓ نے عرض کىا کہ اس حالت مىں تو ہم خوب کثرت سے دعا کىا کرىں گے۔ آپ نے فرماىا خدا کے ىہاں اس سے بھى زىادہ (عطا کى) کثرت ہے (احمد)