مىراث کا حصہ وغىرہ دبا لىنا، اىسے ہى جو چندہ دباؤ سے ىا شرم و لحاظ سے لىا جاتا ہے وہ بھى آگىا ۔
عن سالم عن أبيه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من أخذ من الأرض شيئا بغير حقه خسف به يوم القيامة إلى سبع أرضين» . رواه البخاري
سالم اپنے باپؓ سے رواىت کرتے ہىں کہ رسول اﷲ نے فرماىا: جو شخص (کسى کى) زمىن سے بدون حق کے ذرا سى بھى لے لے (احمد کى اىک حدىث مىں اىک بالشت آىا ہے) اس کو قىامت کے روز ساتوں زمىن مىں دھنسا دىا جاوے گا (بخارى)
عن عبد الله بن عمرو قال: لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم الراشي والمرتشي. رواه أبو داود وابن ماجه. ورواه الترمذي عنه وعن أبي هريرة. ورواه أحمد والبيهقي في «شعب الإيمان» عن ثوبان وزاد: «والرائش» يعني الذي يمشي بينهما
عبد اﷲبن عمرؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے لعنت فرمائى ہے رشوت دىنے والے پر اور رشوت لىنے والے پر (ابوداود وابن ماجہ و ترمذى) اور ثوابن کى رواىت مىں ىہ بھى زىادہ ہے اور (لعنت فرمائى ہے) اس شخص پر جو ان دونوں کے بىچ مىں معاملہ ٹھىرانے والا ہو (احمد وبىہقى)
ف:۔ البتہ جہاں بدون رشوت دىئے ظالم کے ظلم سے نہ بچ سکے وہاں دىنا جائز ہے