اور اىک وہ شخص جس کو اﷲتعالىٰ نے کفر سے بچا لىا ہو (خواہ پہلے ہى سے بچائے رکھا ہو خواہ کفر سے توبہ کر لى اور بچ گىا) اور اس (بچا لىنے) کے بعد وہ کفر کى طرف آنے کو اس قدر ناپسند کرتا ہے جىسے آگ مىں ڈالے جانے کو ناپسند کرتا ہے۔ رواىت کىا اس کو بخارى و مسلم نے۔
وعن أنس رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «لا يؤمن أحدكم حتى أكون أحب إليه من والده وولده والناس أجمعين»
(متفق عليه)
نىز حضرت انس ؓ سے رواىت ہے کہ ارشاد فرماىا رسول اﷲ نے کہ تم مىں کوئى شخص (پورا ) اىماندار نہىں ہوسکتا جب تک کہ مىرے ساتھ اتنى محبت نہ رکھے کہ اپنے والد سے بھى زىادہ اور اپنى اولاد سے بھى زىادہ اور سب آدمىوں سے بھى زىادہ ۔ رواىت کىا اس کو بخارى ومسلم نے (ىہ حدىثىں مشکوٰۃ مىں ہىں)
لا يؤمن العبد حتى أكون أحب إليه من أهله وماله والناس أجمعين وفي رواية ومن نفسه).
قال العراقي: متفق عليه من حديث أنس واللفظ لمسلم دون قوله ومن نفسه وقال البخاري من والده وولده وله من حديث عبد الله بن هشام قال عمر يا رسول الله لأنت أحب إليّ من كل شيء إلا نفسي فقال لا والذي نفسي بيده حتى أكون أحب إليك من نفسك قال عمر فأنت الآن والله أحب إليّ من نفسي فقال الآن يا عمر اهـ.
حضرت انسؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ بندہ اىماندار نہىں ہوتا جب تک کہ مىرے ساتھ اتنى محبت نہ رکھے کہ تمام اہل و عىال سے زىادہ اور تمام آدمىوں سے بھى زىادہ۔ رواىت کىا اس کو مسلم نے اور بخارى مىں عبد اﷲبن ہشام کى رواىت سے ىہ بھى ہے کہ حضرت عمرؓ نے عرض کىا ىا رسول اﷲ! بے شک مجھ کو آپ کے ساتھ سب چىزوں سے زىادہ محبت ہے بجز اپنى جان کے (ىعنى اپنى جان کے برابر آپ کى محبت معلوم نہىں ہو) آپ نے فرماىا قسم اس ذات کى جس کے ہاتھ مىں مىرى جان ہے اىماندار نہ ہوگے جب تک مىرے ساتھ اپنى جان سے بھى زىادہ محبت نہ رکھو گے۔ حضرت عمرؓ نے عرض کىا اب تو آپ کے ساتھ اپنى جان سے بھى زىادہ محبت معلوم ہوتى ہے۔ آپ نے فرماىا اب پورے اىماندار ہو اے عمر۔