ہوگا جو خدا تعالىٰ کى مسجدوں مىں اُس کا ذکر (اور عبادت) کئے جانے سے بندش کرے اور ان کے وىران ہونے مىں کوشش کرے (البقرہ، آىت:114)
إِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللَّهِ مَنْ آمَنَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَأَقَامَ الصَّلَاةَ وَآتَى الزَّكَاةَ وَلَمْ يَخْشَ إِلَّا اللَّهَ فَعَسَى أُولَئِكَ أَنْ يَكُونُوا مِنَ الْمُهْتَدِينَ التوبة: ١٨
ہاں اﷲ کى مسجدوں کو (حقىقۃً) آباد کرنا ان لوگوں کا کام ہے جو اﷲ پر اور قىامت کے دن پر اىمان رکھتے ہوں اور نماز کى پابندى کرتے ہوں اور زکوٰۃ دىتے ہوں اور بجز اﷲ کے کسى سے نہ ڈرتے ہوں سو اىسے لوگوں کے لئے توقّع (ىعنى وعدہ) ہے کہ اپنے مقصود (ىعنى جنت و نجات) تک پہونچ جاوىں (توبہ، آىت:18)
ف:۔ اِس آىت مىں مسجد کے آباد کرنے والے کے لئے خوشخبرى ہے اىمان اور جنت کى۔ چنانچہ ابوسعىد خدرىؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا جب تم لوگ کسى شخص کو دىکھو کہ مسجد کا خىال رکھتا ہے( اس مىں اس کى خدمت کا خىال اور وہاں حاضر باشى کا خىال سب آگىا) تو تم لوگ اس کے اىمان کى گواہى دے دو