وعرضه ". رواه مسلم
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے اىک حدىث مىں ىہ فرماىا آدمى کے لئے ىہ شر کافى ہے کہ اپنے بھائى مسلمان کو حقىر سمجھے (ىعنى اگر کسى مىں ىہ بات ہو اور کوئى شر کى بات نہ ہو تب بھى اس مىں شر کى کمى نہىں( مسلمان کى سارى چىزىں دوسرے مسلمان پر حرام ہىں اس کى جان اور اس کا مال اور اس کى آبرو (ىعنى نہ اس کى جان کو تکلىف دىنا جائز نہ اس کے مال کا نقصان کرنا اور نہ اُس کى آبرو کو کوئى صدمہ پہنچانا مثلاً اس کا عىب کھولنا ، اس کى غىبت کرنا وغىرہ (مسلم)
عن أنس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «والذي نفسي بيده لا يؤمن أحد حتى يحب لأخيه ما يحب لنفسه» . متفق عليه
حضرت انسؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا قسم ہے اس ذات کى جس کے قبضہ مىں مىرى جان ہے کوئى بندہ (پورا) اىماندار نہىں بنتا ىہاں تک کہ اپنے بھائى (مسلمان) کے لئے وہى بات پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے (بخارى ومسلم)