دوزخ سے آڑ ہوجائے گى (طبرانى کبىر)
وسعت کے باوجود قربانى نہ کرنے پر وعىد
عن أبي هريرة رضي الله عنه قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من وجد سعة لأن يضحي فلم يضح فلا يحضر مصلانا.رواه الحاكم
حضرت ابوہرىرہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ: جو شخص قربانى کرنے کى گنجائش رکھے اور قربانى نہ کرے سو وہ ہمارى عىدگاہ مىں نہ آوے۔ (حاکم)
ف:۔ اس سے کس قدر ناراضى ٹپکتى ہے۔ کىا کوئى مسلمان رسول اﷲ کى ناراضى کى سہار کر سکتا ہے اور ىہ ناراضى اسى سے ہے جس کے ذمہ قربانى واجب ہو اور جس کو گنجائش نہ ہو اس کے لئے نہىں ہے۔ ىہ حدىثىں ترغىب مىں ہىں۔
ازواجِ مطہرات کى طرف سے قربانى
عن جابر بن عبد الله قال: نحر رسول الله - صلى الله عليه وسلم - عن نسائه في حجته بقرة وفي حديث ابن بكر عن عائشة بقرة في حجته. رواه مسلم
حضرت جابرؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے اپنے حج مىں اپنى بىبىوں کى طرف سے اىک گائے قربانى کى۔ اور اىک رواىت مىں ہے کہ آپ نے بقر عىد کے دن حضرت عائشہ کى طرف سے گائے قربانى کى (مسلم)