قربانى مىں لے لےتو اس مىں ىہ تفصىل ہے کہ اگر ىہ ساتواں حصہ اور پورى بکرى ىا بھىڑ قىمت اور گوشت کى مقدار مىں برابر ہوں تو جس کا گوشت عمدہ ہو وہى افضل ہے اور اگر قىمت اور گوشت مىں برابر نہ ہوں تو جو زىادہ ہو وہ افضل ہے (شامى از تاتارخانىہ )
ف:(۳) قربانى مىں اخلاص ىہ ہے کہ خاص حق تعالىٰ کے لئے اور اس سے ثواب لىنے کے لئے کرے۔
فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْالكوثر: ٢
آپ اپنے پروردگار کى نماز پڑھئے اور قربانى کىجئے (کوثر، آىت:2)
ف:۔ ىہ رسول اﷲ کو حکم ہوا ہے جب آپ کو اس کى تاکىد ہے تو ہم کو کىسے معاف ہوگى جىسے اس کے ساتھ کى چىز ہے ىعنى نماز کہ امت پر بھى فرض ہے۔
فضائل قربانى کے بارے مىں چنداحادىث:
اىام قربانى مىں سب سے زىادہ محبوب عمل
عن عائشة رضي الله عنها أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ما عمل آدمي من عمل يوم النحر أحب إلى الله من إهراق الدم، إنه ليأتي يوم القيامة بقرونها وأشعارها وأظلافها، وأن الدم ليقع من الله بمكان قبل أن يقع من الأرض، فطيبوا بها نفسا.رواه الترمذي
حضرت عائشہؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے ارشاد فرماىا کہ قربانى کے دن مىں آدمى کا کوئى عمل اﷲتعالىٰ کے نزدىک قربانى کرنے سے زىادہ پىارا نہىں ۔ اور قربانى کا جانور قىامت کے دن مع اپنے سىنگوں اور اپنے بالوں اور کُھروں کے حاضر ہوگا (ىعنى ان سب چىزوں کے بدلے ثواب مِلے گا) اور (قربانى کا) خون زمىن پر گرنے سے پہلے اﷲتعالىٰ