قربانى واجب نہىں ، اىسا مال سارا کا سارا صدقہ کرنا واجب ہے۔
مقروض پر قربانى کا وجوب
کسى کے پاس قربانى کا نصاب موجود ہے لىکن اس پر قرضہ بھى ہے ،قرض ادا کرنے کے بعد اتنى مالىت بچ جاتى ہے جو نصاب کے بقدر ہے تو اس پر قربانى واجب ہے اور اگر بقدرِ نصاب نہىں بچتا تو واجب نہىں۔
گھسے ہوئے دانتوں والے جانور کى قربانى
دانتوں کا مقصدىہ ہے کہ جانور ان سے گھاس کھا سکے، اگر کسى جانور کے دانت گھس کر مسوڑھوں سے جا ملے ہوں اور گھاس کھانے مىں کام نہ آتے ہوں تو اس کى قربانى صحىح نہىں۔
دنبے کى دُم کا اعتبار نہىں
دُنبے کى چکى کے نىچے چھوٹى سے دُم ہوتى ہے، ىہ دُم اگر بالکل کٹ جائے تو بھى قربانى جائز ہے، اس دُم کا اعتبار نہىں۔
ذبح کے مسائل
ذبح کرنے کا طرىقہ
1: ذبح کرنے کا طرىقہ ىہ ہے کہ جانور کا رُخ قبلہ کى طرف کر کے تىز چھرى ہاتھ