دوسرے کو شرىک کرنا درست ہے اور اگر غرىب ہے تو درست نہىں۔
15: گائے ،بھىنس، اونٹ مىں اگر سات آدمى شرىک ہو کر قربانى کرىں تو بھى درست ہے، لىکن شرط ىہ ہے کہ کسى کا حصہ ساتوىں حصہ سے کم نہ ہو اور سب کى نىت قربانى ىا عقىقہ کى ہو، صرف گوشت کھانے کى نىت نہ ہو۔ اگر کسى اىک کا حصہ بھى ساتوىں حصہ سے کم ہوگا تو کسى کى قربانى نہىں ہوگى، نہ اس کى جس کا پورا حصہ ہے، نہ اُس کى جس کا حصہ ساتوىں حصہ سے کم ہے۔
16: اگر گائے مىں سات سے کم مثلاً پانچ ىا چھ افراد شرىک ہوئے اور کسى کا حصہ ساتوىں حصہ سے کم نہىں تب بھى سب کى قربانى درست ہے اور اگر آٹھ آدمى شرىک ہوگئے تو کسى کى قربانى صحىح نہ ہوئى۔
قربانى کا جانور گم ہوگىا
17: اگر قربانى کا جانور گم ہوگىا اس نے دوسرا خرىدا پھر پہلا بھى مل گىا تو اگر غرىب ہے تو اس پر دونوں جانوروں کى قربانى واجب ہوگى اور اگر مالدار ہے تو اس پر اىک ہى جانور کى قربانى واجب ہے، دونوں مىں سے کسى کى بھى قربانى کر سکتا ہے۔ لىکن اس مىں ىہ تفصىل ىہ ہے کہ اگر دوسرے جانور کى قربانى کرے تو ىہ دىکھ لىنا چاہئے کہ اس کى قىمت پہلے جانور کى قىمت سے کم تو نہىں، اگر کم ہو تو کمى کى مقدار غرىبوں پر صدقہ کر دىنا مستحب ہے۔
[مذکورہ مسئلہ مىں غرىب پر دونوں جانوروں کى قربانى واجب ہونے اور مالدار پر صرف کسى اىک کى واجب ہونے کى وجہ ىہ ہے کہ اصل مىں غرىب( غىر صاحبِ