ہىں کہ کسى چىز کے ساتھ خاص کئے جائىں ىا آل محمد اور سب
مسلمانوں کے لئے عام طور پر ہے۔ آپ نے فرماىا کہ آل محمد کے لئے (اىک طرح سے) خاص بھى ہے اور سب مسلمانوں کے لئے عام طور پر بھى ہے (اصبہانى)
ف:۔ اىک طرح سے خاص ہونے کا مطلب وىسا ہى معلوم ہوتا ہے جىسا قرآن مجىد مىں رسول اﷲ کى بىوىوں کے لئے فرماىا ہے کہ نىک کام کا ثواب بھى اوروں سے دُونا ہے اور گناہ کا عذاب بھى دُونا ہے۔ سو قرآن مجىد سے آپ کى بىبىوں کے لئے اور اس حدىث سے آپ کى اولاد کے لئے بھى ىہ قانون ثابت ہوتا ہے اور اس کى بناء زىادہ بزرگى ہے۔
قربانى جہنم سے آڑ
عن الحسين( بن علي رضي الله عنهما قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من ضحى طيبة نفسه محتسبا لاضحيته كانت له حجابا من النار.رواه الطبراني في الكبير
حسىن بن علىؓ سے رواىت ہے کہ رسول اﷲ نے فرماىا کہ جو شخص اس طرح قربانى کرے کہ اس کا دل خوش ہو (اور) اپنى قربانى مىں ثواب کى نىت رکھتا ہو وہ قربانى اس شخص کىلئے دوزخ سے آڑ ہوجائے گى (طبرانى کبىر)