پائے اور کھال کو بھى شامل کر لىا تو جس طرف سرى پائے ىا کھال ہو اس طرف اگر گوشت کم ہو تو درست ہے اور اگر جس طرف گوشت زىادہ تھا اسى طرف سرى پائے شامل کىے تو بھى سود ہوگىا اور گناہ ہوا۔
30: اگر اىک جانور مىں کئى آدمى شرىک ہىں اور وہ سب گوشت کو آپس مىں تقسىم نہىں کرتے، بلکہ اکٹھا ہى مساکىن اور دوست احباب مىں تقسىم کرنا ىا پکا کر کھلانا چاہىں تو بھى جائز ہے، اگر آپس مىں تقسىم کرىں گے تو اس مىں برابرى ضرورى ہے۔
31: قربانى کى کھال کى قىمت کسى کو اُجرت مىں دىنا جائز نہىں، بلکہ اسے صدقہ کرنا ضرورى ہے۔
32: قربانى کا گوشت کافروں کو بھى دىنا جائز ہے، بشرطىکہ اجرت مىں نہ دىا جائے۔
33: قربانى کا گوشت خود کھائے، اپنے رشتہ داروں کو دے اور فقىروں محتاجوں کو صدقہ کر دے اور بہتر ىہ ہے کہ کم سے کم تہائى حصہ صدقہ کرے، صدقہ مىں تہائى سے کم نہ کرے۔ لىکن اگر کسى نے تہائى سے کم گوشت صدقہ کىا تو بھى کوئى گناہ نہىں۔
کھال وغىرہ کا حکم
34: قربانى کى کھال ىا اسے بىچ کر اس کى قىمت صدقہ کردے۔ قىمت اىسے لوگوں کو دے جن کو زکوٰۃ دىنا درست ہے اور قىمت مىں جو رقم ملے بعىنہٖ وہى رقم صدقہ کرنا چاہئے۔ اگر وہ رقم کسى کام مىں خرچ کر دى اور اتنى ہى رقم اپنے