7: عىد کى نماز سے پہلے قربانى کرنا درست نہىں۔ جب لوگ نماز پڑھ لىں تب قربانى کرىں، البتہ اگر کوئى کسى دىہات اور گاؤں مىں رہتا ہو تو وہاں صبحِ صادق طلوع ہونے کے بعد بھى قربانى کرنا درست ہے ۔ شہر اور بڑے قصبے کے رہنے والے نماز کے بعد کرىں۔
8: اگر کوئى شہر کا رہنے والا اپنى قربانى کا جانور کسى گاؤں مىں بھىج دے تو اس کى قربانى عىد کى نماز سے پہلے بھى درست ہے ،اگرچہ وہ خود شہر ہى مىں ہو۔
9: بارہوىں تارىخ کو سورج غروب ہونے سے پہلے پہلے قربانى کرنا درست ہے، سورج غروب ہونے کے بعد درست نہىں۔
10:دسوىں سے بارہوىں تارىخ تک جب چاہىں کرىں، دن مىں ہو ىا رات مىں۔ لىکن رات کو ذبح کرنا بہتر نہىں اس لىے کہ ہوسکتا ہے کہ اندھىرے مىں کوئى رگ نہ کٹے اور قربانى درست نہ ہو۔
قربانى خود ذبح کرنا بہتر ہے
11: اپنى قربانى کو خود اپنے ہاتھ سے ذبح کرنا بہتر ہے، اگر خود ذبح کرنا نہ جانتا ہو تو کسى اور سے ذبح کروا لے اور ذبح کے وقت وہاں جانور کے سامنے کھڑا ہونا بہتر ہے۔ عورت اگر پرد ہ کى وجہ سے سامنے نہىں کھڑى ہوسکتى ہو تو کوئى حرج نہىں۔
کسى کى طرف سے بلا اجازت قربانى کرنا
12: اگر کوئى شخص قربانى کى جگہ موجود نہىں اور دوسرے شخص نے اس کى طرف سے صراحۃً ىا دلالۃً اجازت کے بغىر قربانى کر دى تو ىہ قربانى صحىح نہىں