نفع لیتا ہے، اسی کے یہاں سے خریدو، لیکن جب دوسری دوکانوں پر گئے تو پتا چلا کہ ہر چیز پر اس نے خوب ٹھگا ہے، تب اُس سے کہا تم نے تو کہا تھا کہ میں نے آٹھ آنہ کھایا ہے، یہ تو بڑا فرق ہے، تم نے تو ہم کو لوٹ لیا۔ اُس نے کہا: خدا کی قسم! میں نے آٹھ ہی آنے کھائے ہیں۔ بعد میں پتا چلا کہ صبح آٹھ آنے کی برفی کھالیتا ہے، اُس پر قسم کھاتا ہے۔چکر بازوں سے خدا بچائے۔لہٰذا اس زمانے میں اگر شریعت و سنت کے مطابق کوئی سچا پیر مل جائے تو اس سے بڑھ کر خوش نصیب کوئی نہیں ہے۔ ہم سب شکر ادا کریں کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر چلنے والے بزرگوں سے تعلق بخشا ورنہ ہم بھی چرس پی رہے ہوتے۔
جعلی خانقاہوں کی حالتِ زار
میرا ایک دوست جو پہلے ایک جعلی پیر کے چکر میں تھا، سندھ کی ایک جعلی خانقاہ میں اس کی زندگی تباہ ہوگئی۔دس بادام میں ایک تولہ چرس گھوٹ کر اس کو پلاتے تھے، اس کی جوانی برباد کردی،کسی کام کا نہیں رہا۔ آج کل یہ حالت ہے کہ جعلی خانقاہوں میں جاہل پیر بڑی بڑی مونچھیں لیے ہوئے بیٹھے ہیں، نہ نماز ہے نہ روزہ، بس ہر وقت گائے چلی آرہی ہے اور بریانی پک رہی ہے، قوالی ہورہی ہے اور اس کے بعد بدمعاشیاں الگ کررہے ہیں، بدفعلی جیسے گناہِ کبیرہ میں مبتلا ہیں۔ اس نے کہا کہ ان جعلی پیروں سے پولیس والے دعائیں کرانے آتے تھے تو ہم جتنے لڑکے وہاں رہتے تھے، آپس میں کہتے تھے کہ یہ دعا کرانے والے سب اُلّو ہیں، بدمعاشوں سے دُعا کرارہے ہیں،کیوں کہ نہ نماز نہ روزہ، ان کی دعا کیا قبول ہوگی؟ لوگ وہاں پیسے کی لالچ میں کھانے کی لالچ میں اندر پڑے ہوئے ہیں، ورنہ وہ خوب سمجھتے ہیں کہ جو شریعت و سنت کے مطابق نہ ہوگا اس کی دعا کیسے قبول ہوگی؟
ولایت اور بزرگی کا معیار
اللہ والا بننے کے لیے اللہ نے قرآنِ مجید میں ایک معیار بتادیا کہ اے نبی! آپ اعلان فرمادیں اِنۡ کُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللہَ اگر تم اللہ سے محبت کرنا چاہتے ہو فَاتَّبِعُوۡنِیۡ18؎ تو
_____________________________________________
18؎ اٰل عمرٰن:31