کرتے۔ پس جس شخص کو یہ عقل آجائے کہ صاحب کہیں حدیث میں یہ بات ہے، صحابہ نے ایسا کیا ہے، حضور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے اس کو بتایا ہے۔ بس سمجھ لو یہ شخص غیردین سے بچ جائے گا، اور جو ایسی پائپ لائن سے پانی پی رہا ہے جس میں گٹر لائن ملی ہوئی ہےاس کا کیا حال ہوگا ؟لہٰذا سنت و شریعت کا صاف پانی پیو، بدعت کی گٹر لائن سے بچو، یہ بہت گندی چیز ہے اور بدعتی کو توبہ بھی نصیب نہیں ہوتی،کیوں کہ وہ اس کو دین سمجھتا ہے۔
شیطان کی ایک مہلک ایجاد
حدیثوں میں موجود ہےکہ شیطان نے بدعت کو اسی لیے ایجاد کیا کہ گناہ سے تو مسلمان توبہ کرلیتا ہے۔ زنا، شراب، چوری، جھوٹ سب کو چھوڑ دے گا، کیوں کہ ان چیزوں کو گناہ سمجھتا ہے، مگر بدعت کو نہیں چھوڑے گا، کیوں کہ اس کو دین سمجھ کر کررہا ہے، لہٰذا شیطان نے جب دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے اعلان فرمادیا کہ جو توبہ کرے گا ہم اُس کو معاف کردیں گے، اس نے باقاعدہ شیاطین کو بلاکر میٹنگ کی ا ور کہا کہ میں ایسی چیز ایجاد کروں گا کہ آدمی اس سے توبہ بھی نہ کرپائے گا۔ وہ کیا ہے؟ وہ بدعت ہے۔ جو دین نہیں ہے لیکن آدمی اُس کو دین سمجھ کر کرے گا۔
عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ رضی اللہ عنہم سے سیکھو
لہٰذا دیکھو کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت صحابہ نے کیسے کی تھی؟ جس انداز میں صحابہ نے محبت کی وہی مقبول ہے۔ آج کیا ہے کہ بارہ ربیع الاوّل کو تمام شہر میں جلوس نکل رہے ہیں، نہ نماز ہےنہ روزہ ، بس جلوس نکال کر سمجھتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کا حق ادا کردیا۔ دیکھو صحابہ نے کبھی جلوس نکالا؟ کیا تم صحابہ سے بڑھ کر عاشق بن جاؤگے؟جنہوں نے اپنی جانیں قربان کردیں ستّر شہید اُحد کے دامن میں لیٹے ہوئے ہیں،جنہوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر جان دے دی اور تم بس کاغذ کی پھلجھڑی لگاکر اور سڑکوں پر گیٹ بناکر عاشقِ رسول بن گئے۔ نماز روزہ غائب، گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو ذبح کیا جارہا ہے،حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کو