اصلی پیری مریدی کیا ہے؟
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ
فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
وَ اتَّبِعۡ سَبِیۡلَ مَنۡ اَنَابَ اِلَیَّ1؎
اولیاء اللہ کی پہچان
اللہ تعالیٰ اپنے مقبول بندوں کو وہ عظمتیں دیتا ہے کہ اس سے سلاطین اور بادشاہوں کے دل کانپتے رہتے ہیں، مگر یہ عظمتیں اس وقت حاصل ہوتی ہیں جب دل میں اللہ ہو۔ ایسا نہ ہو کہ خیمہ پر تو لکھا ہے کہ یہ لیلیٰ کا خیمہ ہے، مگر جب خیمہ میں جھانک کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ اندر کتّا بندھا ہوا ہے۔ ایسی ہی مثال اُس آدمی کی ہے جو اللہ والوں کے حلیہ میں رہتے ہوئے بھی گناہوں سے نہیں بچتا تو اس پر لیبل تو مولیٰ والے کا لگا ہے، پوری شرعی داڑھی ہے، سر پر گول ٹوپی ہے، لیکن اگر دل میں جھانک کر دیکھا جائے تو اس میں غیراللہ کے پیشاب اور پاخانے بھرے ہیں۔
اگر دل میں مولیٰ موجود ہے تو چہرہ اس کی ترجمانی کرے گا۔ چہرہ ترجمانِ دل ہوتا ہے۔ اگر دل میں اللہ ہے تو چہرہ بھی اللہ تعالیٰ کا ترجمان ہوگا۔ اس بات سے حدیث شریف کی شرح ہوجاتی ہے جس میں سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا کہ اللہ والے وہ ہیں جن کو دیکھ کر اللہ یاد آتا ہے اِذَا رُأُوْا ذُکِرَ اللہُ2؎ جن کا چہرہ اللہ تعالیٰ کا ترجمان ہوتا ہے۔ جن کے دل میں اللہ ہوتا ہے وہ غیراللہ سے اپنے قلب کو پاک کرلیتے ہیں۔
_____________________________________________
1؎ لقمٰن :15
2؎ سنن ابن ماجۃ:440، (4119)، باب من لایؤبہ لہ،المکتبۃ الرحمانیۃ