بیٹا چاہے کتنا ہی بدعمل ہو اس کو پیر بنانے کے لیے تیار ہیں۔ ارے تم پیر کے چکر میں پڑے ہو۔ نبی حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے کے متعلق قرآنِ پاک میں کیا ہے اِنَّہٗ لَیۡسَ مِنۡ اَہۡلِکَ یہ آپ کی اولاد نہیں ہے، نالائق ہے۔ اولاد نالائق ہو تو اس کے باپ کی طرف اس کی نسبت نہیں ہوتی۔ دیکھو! قرآن اعلان کررہا ہے یٰنُوۡحُ اِنَّہٗ لَیۡسَ مِنۡ اَہۡلِکَ14؎حالاں کہ حضرت نوح علیہ السلام نے عرض کیا تھا کہ اے اللہ! یہ میرا بیٹا ہے،اس کو نجات دے دیجیے۔ فرمایا: نہیں!یہ تمہارا اہل نہیں ہے، کیوں کہ ہمارے طریقے پر نہیں ہے، ہماری بات نہیں مانتا، تو جب یہ میرا نہیں تو تیرا کیسے ہوگا؟ حضرت نوح علیہ السلام سے اللہ فرمارہے ہیں کہ اے نبی! تم تو ہمارے ہو، لیکن یہ تمہارا بیٹا ہمارا نہیں بنا، ہم پر ایمان نہیں لارہا ہے، لہٰذا تمہارا کیسے ہوگا؟ جو ہمارا نہیں تمہارا نہیں۔ یہ تعلق ہونا چاہیے۔ کیوں صاحب! کوئی آپ کی دوستی کا دعویٰ کرتا ہو، لیکن اگر آپ کے دُشمن سے چپکے چپکے جاکر چائے پیتا ہو، ہنستا بولتا ہو تو اس سے آپ کا دل کھٹا ہوجائے گا کہ یہ ٹھیک آدمی نہیں ہے، بکاؤ مال ہے، جہاں چائے انڈا پاجاتا ہے وہاں چلا جاتا ہے۔ کچھ سوچو، اللہ نے عقل دی ہے۔ اب مان لو کہ دُشمن لگے ہوئے ہیں اور وہ بجلی سپلائی کررہے ہیں، بعض بجلی میں زہریلے مادے اور کیمیکل ڈال دیتے ہیں جس سے سب بے ہوش ہوجاتے ہیں، تو آپ کو دیکھنا چاہیے کہ حیدرآباد کی کارپوریشن تک اس کی تار ہے یا نہیں؟یا کوئی اور دُشمن خیمہ لگائے ہوئے کہیں بیٹھا ہوا ہے اور انہوں نے اپنی کوئی تار جوائنٹ کردی ہے۔ پس وہ دین جو سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو عطا فرمایا تھا اور اس سے جو جوائنٹ لائن آرہی ہے وہ سنت و شریعت ہے۔
جعلی پیروں کا فریب
لیکن جعلی پیروں نے اس میں بدعت شامل کردی۔چرس بھی پی رہے ہیں، لنگوٹی باندھے ہوئے، لیکن نادان اور جاہل سمجھتے ہیں کہ بھئی صاحب! یہ تو بڑے پہنچے ہوئے ہیں، ان ہی کے حکم سے یہ سب سورج اور چاند چل رہا ہے۔ یہ جو لنگوٹ باندھے ہوئے بیٹھے ہیں۔ نماز ایک وقت کی نہیں پڑھتے، تمہیں کیا پتا ان کا کیا مقام ہے؟ ان کی چرس پر مت جاؤ، ان کی منڈی ہوئی داڑھی پر مت جاؤ، یہ تو بہت اونچے مقام کے لوگ ہیں، ان مولانا لوگوں کی باتوں
_____________________________________________
14؎ ھود:46