Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2013

اكستان

35 - 64
پیدا ہوتا لہٰذا وہاں بِلاکراہت جائز ہوگا۔ 
دُوسری قوموں کے نئے نئے فیشن اِختیار کرنا  : 
بعض عورتوں نے سایہ (ساڑھی) پہننا شروع کیا ہے اَور وہ میم صاحب بننا چاہتی ہیں۔ ہاتھوں میں چوڑیاں نہیں، کان ننگے اُن میں بالیں تک نہیں جو طرز میموں کا ہے وہ اِختیار کیا ہے، عورتوں میں یہ نیا فیشن ہے۔ 
میں کہتا ہوں کہ اِس سے قطع نظر کہ تشبہ (یعنی لباس میں بھی دُوسری قوموں کی مشابہت اِختیار کرنا) ناجائز ہے۔ اَخلاق پر بھی تو اِس کا بہت اَثر پڑتا ہے وہ یہ کہ اِس سے تکبر پیدا ہوتا ہے تو جو (لباس) تکبر کا سبب ہوگا وہ بھی ناجائز ہوا۔ (ایسا لباس پہننے والے) اپنے آپ کو بڑا اَور دُوسروں کو ذلیل سمجھتے ہیں۔ 
اَور میں یہ نہیں کہتا کہ غیر قوم کی ہر چیز ناجائز ہے بلکہ وہ ناجائز ہے جس کو دُوسری قوم کے ساتھ خصوصیت ہے اَور جس چیز کو دُوسری قوم کے ساتھ خصوصیت نہیں وہ جائز ہے جیسے کرسی وغیرہ میں کوئی اِمتیازی شکل باقی نہیں رہی اَور وہ کسی خاص قوم کی وضع نہیں سمجھی جاتی اِس لیے جائز ہے اَور سایہ (ساڑھی) وغیرہ میں اِمتیازی شکل باقی ہے اِس لیے ناجائز ہے۔ 
اَور اِمتیازی شکل باقی رہنے یا نہ رہنے کی علامت یہ ہے کہ اگر اُس کو دیکھ کر طبیعت کھٹک  جائے کہ یہ تو فلاں قوم کا طرز (لباس) ہے تو تشبہ ہے ورنہ تشبہ نہیں چنانچہ سایہ (ساڑھی) وغیرہ دیکھ کر فورًا دیکھنے والے کا ذہن منتقل ہوتا ہے کہ یہ تو میموں کا طرز ہے اَور کرسی میں ایسا نہیں ہے۔
 اِسی پر اَور چیزوں کو قیاس کرلو (اَلبتہ اگر رواج ہوجانے کی وجہ سے طبیعت میں یہ کھٹک باقی  نہ رہے کہ یہ تو دُوسری قوم کا لباس ہے تو تشبہ ختم ہوجائے گا اَور تشبہ کی وجہ سے ممانعت بھی باقی نہ رہے  گی۔ (التبلیغ احکام المال  ج ١٥  ص١٣٠) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 جھوٹے نبی کا فتنہ : 6 2
4 عیسائیوں کی طرف سے حملے : 6 2
5 حضرت عثمان کی کیفیت : 6 2
6 نجات کا مدار کیا ہے ؟ 8 2
7 اِسلام پوری دُنیا میں پھیل کر رہا : 9 2
8 فرانس کا سکہ اَور کلمہ ٔطیبہ : 10 2
9 چین کے حاکم کو دعوت نامہ : 10 2
10 صدیوں اِسلام دُنیا کی واحد سپر پاور رہا : 10 2
11 اِسلام کی راہ میں حکمران رُکاوٹ ہیں : 11 2
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٥ 13 1
13 حضرت سیّد اَحمد شہید نور اللہ مرقدہ 13 12
14 قسط : ٢٥ پردہ کے اَحکام 29 1
15 فیشن پرستی : 29 14
16 دُوسری قوموں کا لباس اَور فیشن اِختیار کرنا عقل و نقل کی روشنی میں : 30 14
17 شرعی دلیل : 31 14
18 تشبہ یعنی دُسری قوموں کے طور طریق اِختیار کرنے کے شرعی اَحکام : 33 14
19 تشبہ ختم ہوجانے کی پہچان : 33 14
20 ضروری تنبیہ اَز مرتب : 34 14
21 دُوسری قوموں کے نئے نئے فیشن اِختیار کرنا : 35 14
22 قسط : ٢١سیرت خُلفَا ئے راشد ین 37 1
23 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 37 22
24 فاروقِ اَعظم کے گشت کے چند واقعات : 37 22
25 نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 44 1
26 تھرڈ پارٹی اِنشورنس، جبری : 44 25
27 گلدستۂ اَحادیث 50 1
28 سجدہ سات اَعضاء پر اَور رفع یدین سات مقامات پر کیا جائے : 50 27
29 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 53 1
30 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 54 27
31 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 56 27
32 حج کے بعد گناہ نہ ہوجانے کا بہانہ : 56 27
33 پہلے کچھ کھا کمالیں : 57 27
34 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 58 27
35 پہلے والدین کو حج کرانا : 58 27
36 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 58 27
37 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 59 27
38 اپنی شادی کا بہانہ : 59 27
39 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 60 27
40 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
41 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
42 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 61 27
43 بقیہ : نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 61 25
44 اَخبار الجامعہ 62 1
45 وفیات 63 1
Flag Counter