Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2013

اكستان

34 - 64
ملک میں کوٹ پتلون پہننا، دھوتی باندھنا یا عورتوں کو لہنگا (یا ساڑھی اَور مردانہ کُرتے) پہننا اَلبتہ اگر یہاں پر بھی کوٹ پتلون عام ہوجائے کہ ذہن میں خصوصیت جاتی رہے تو ممنوع نہ ہوگا مگر جب تک دِل میں کھٹک ہے اُس وقت تک تشبہ کی وجہ سے ناجائز رہے گا۔ (حسن العزیز  ج ٣  ص ٢١٣) 
چند مثالیں  : 
٭  ایک صاحب نے عرض کیا کہ جو شخص لندن میں مسلمان ہو اَور وہاں کوٹ پتلون پہنے تو تشبہ ہوگا یا نہیں  ؟  فرمایا وہاں تشبہ نہیں ہوگا کیونکہ وہاں یہ نہیں سمجھا جاتا کہ یہ غیر قوم کا لباس ہے وہاں  تو سب کا لباس یہی ہے کوئی اِمتیاز نہیں ،اگر یہاں پر بھی کوٹ پتلون عام ہوجائے کہ ذہن سے خصوصیت جاتی رہے تو ممنوع نہ ہوگا۔ (حسن العزیز  ج ٤  ص ٢٠٨) 
٭  سوال کیا گیا کہ عورتوں کو اپنے کُرتے میں کف لگانا جائز ہے  یا  نہیں  ؟ 
فرمایا جہاں مردوں کے ساتھ تشبہ ہو وہاں ممنوع ہے اَور جہاں (عام رواج ہوجانے کی وجہ سے مردوں کے ساتھ تشبہ) نہ ہو وہاں جائز ہے۔(ملفوظات  ج ٣  ص ٧٥ ) 
٭  میز کرسی پر کھانا کھانے کی قباحت میں بعض مقامات میں تأمل ہوتا ہے کیونکہ اِن مقامات میں اَب یہ عام طور سے مشہور ہے اَور عام ہوگیا ہے اَور عمومِ شہرت کی وجہ سے تشبہ سے نکل جائے گا مگر پورا عام نہیں ہوا اِس لیے دِل میں کچھ کھٹک سی رہتی ہے جب تک دِل میں کھٹک ہے اُس وقت تک تشبہ کی وجہ سے ناجائز رہے گا۔ (الکلام الحسن  ص ٨٣) 
ضروری تنبیہ اَز مرتب  : 
فائدہ  :  مذکورہ بالا اُصول و قواعد اَور مثالوں سے لباس اَور زینت کے تمام مسائل کو سمجھنا چاہیے ۔زمانہ اَور مکان کے لحاظ سے اَحکام مختلف بھی ہوسکتے ہیں مثلاً ساڑھی پہننا اِس وقت یو۔ پی میں غیر مسلم بدکار اَور آزاد عورتوں کا لباس سمجھا جاتا ہے اِس لیے مکروہ ہوگا لیکن صوبہ بہار میں عام لباس ہی یہی ہے مسلمان عورتیں بکثرت بلکہ سب ساڑھی اِستعمال کرتی ہیں اِس لیے وہاں تشبہ کا سوال ہی نہیں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 جھوٹے نبی کا فتنہ : 6 2
4 عیسائیوں کی طرف سے حملے : 6 2
5 حضرت عثمان کی کیفیت : 6 2
6 نجات کا مدار کیا ہے ؟ 8 2
7 اِسلام پوری دُنیا میں پھیل کر رہا : 9 2
8 فرانس کا سکہ اَور کلمہ ٔطیبہ : 10 2
9 چین کے حاکم کو دعوت نامہ : 10 2
10 صدیوں اِسلام دُنیا کی واحد سپر پاور رہا : 10 2
11 اِسلام کی راہ میں حکمران رُکاوٹ ہیں : 11 2
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٥ 13 1
13 حضرت سیّد اَحمد شہید نور اللہ مرقدہ 13 12
14 قسط : ٢٥ پردہ کے اَحکام 29 1
15 فیشن پرستی : 29 14
16 دُوسری قوموں کا لباس اَور فیشن اِختیار کرنا عقل و نقل کی روشنی میں : 30 14
17 شرعی دلیل : 31 14
18 تشبہ یعنی دُسری قوموں کے طور طریق اِختیار کرنے کے شرعی اَحکام : 33 14
19 تشبہ ختم ہوجانے کی پہچان : 33 14
20 ضروری تنبیہ اَز مرتب : 34 14
21 دُوسری قوموں کے نئے نئے فیشن اِختیار کرنا : 35 14
22 قسط : ٢١سیرت خُلفَا ئے راشد ین 37 1
23 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 37 22
24 فاروقِ اَعظم کے گشت کے چند واقعات : 37 22
25 نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 44 1
26 تھرڈ پارٹی اِنشورنس، جبری : 44 25
27 گلدستۂ اَحادیث 50 1
28 سجدہ سات اَعضاء پر اَور رفع یدین سات مقامات پر کیا جائے : 50 27
29 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 53 1
30 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 54 27
31 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 56 27
32 حج کے بعد گناہ نہ ہوجانے کا بہانہ : 56 27
33 پہلے کچھ کھا کمالیں : 57 27
34 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 58 27
35 پہلے والدین کو حج کرانا : 58 27
36 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 58 27
37 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 59 27
38 اپنی شادی کا بہانہ : 59 27
39 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 60 27
40 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
41 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
42 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 61 27
43 بقیہ : نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 61 25
44 اَخبار الجامعہ 62 1
45 وفیات 63 1
Flag Counter