Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2013

اكستان

54 - 64
 ''جناب رسول اللہ  ۖ نے اِرشاد فرمایا کہ فرض حج میں جلدی کرو، نہ معلوم کیا بات پیش آجائے ۔''
فائدہ  :  ایک اَور حدیث میں اِرشاد ہے کہ حج میں جلدی کرو کسی کو بعد کی کیا خبر ہے کہ کوئی مرض پیش آجائے یا کوئی اَورضرورت دَرمیان میں لاحق ہو جائے ۔ایک اَورحدیث میں ہے کہ حج نکاح سے مقدم ہے ۔ایک حدیث میں ہے کہ جس کو حج کرنا ہے جلدی کرنا چاہیے کبھی آدمی بیمار ہو جاتا ہے، کبھی سواری کا اِنتظام نہیں رہتا، کبھی اَور کوئی ضرورت لا حق ہو جاتی ہے ۔ ایک اَورحدیث میں ہے کہ  حج کرنے میں جلدی کرو نہ معلوم کیا عذر پیش آجائے ۔(کنزالعمال )
اِن اَحادیث کی بناء پر ائمہ میں سے ایک بڑی جماعت کی تحقیق یہ ہے کہ جب کسی شخص پر حج فرض ہوجائے تو اُس کو فورًا اَداکرناواجب ہے تاخیر کرنے سے گنہگار ہوتا ہے ۔(فضائل حج ملخص)
کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے  ؟
بہت سے حضرات یہ سمجھتے ہیں کہ حج بڑھاپے کی عمر میں کرنے کاکام ہے لہٰذا جوانی میں  یا  جب تک عمرکا ایک بڑا حصہ نہ گزر جائے اُس وقت تک حج کرنے کی ضرورت نہیں ، حالانکہ واقعہ یہ ہے کہ حج کا عمر کے کسی خاص حصہ سے تعلق نہیں ہے بلکہ اِس کا تعلق حج کی اِستطاعت اَور قدرت سے ہے، بالغ ہونے کے بعد سے جب بھی کسی کو اِستطاعت حاصل ہو جائے یہ فریضہ ذمہ میں لازم ہو جاتا ہے جس طرح نماز اَور روزہ بالغ ہوتے ہی اِنسان کے ذمے فرض ہوجاتے ہیں اَوراگر اِنسان زکٰوة کے نصاب کا مالک ہوتو زکٰوة بھی فرض ہوجاتی ہے اِسی طرح بالغ ہونے کے بعد جب بھی حج کی اِستطاعت ہوتو حج کا فریضہ عائد ہوجاتا ہے ۔
اَورغور کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ حج کا اَ صل مزہ جوانی ہی میں ہے، ایک تو اِس  وجہ سے کہ حج میں جسمانی محنت اَورمشقت پیش آتی ہے بلکہ حج کے اَحکام اُسی وقت ذوق وشوق اَور زِندہ دِلی کے ساتھ ٹھیک ٹھیک طریقہ پر اَنجام دیے جا سکتے ہیں جبکہ اِنسان اِس کا متحمل ہو اَور اِنسانی قویٰ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 جھوٹے نبی کا فتنہ : 6 2
4 عیسائیوں کی طرف سے حملے : 6 2
5 حضرت عثمان کی کیفیت : 6 2
6 نجات کا مدار کیا ہے ؟ 8 2
7 اِسلام پوری دُنیا میں پھیل کر رہا : 9 2
8 فرانس کا سکہ اَور کلمہ ٔطیبہ : 10 2
9 چین کے حاکم کو دعوت نامہ : 10 2
10 صدیوں اِسلام دُنیا کی واحد سپر پاور رہا : 10 2
11 اِسلام کی راہ میں حکمران رُکاوٹ ہیں : 11 2
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٥ 13 1
13 حضرت سیّد اَحمد شہید نور اللہ مرقدہ 13 12
14 قسط : ٢٥ پردہ کے اَحکام 29 1
15 فیشن پرستی : 29 14
16 دُوسری قوموں کا لباس اَور فیشن اِختیار کرنا عقل و نقل کی روشنی میں : 30 14
17 شرعی دلیل : 31 14
18 تشبہ یعنی دُسری قوموں کے طور طریق اِختیار کرنے کے شرعی اَحکام : 33 14
19 تشبہ ختم ہوجانے کی پہچان : 33 14
20 ضروری تنبیہ اَز مرتب : 34 14
21 دُوسری قوموں کے نئے نئے فیشن اِختیار کرنا : 35 14
22 قسط : ٢١سیرت خُلفَا ئے راشد ین 37 1
23 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 37 22
24 فاروقِ اَعظم کے گشت کے چند واقعات : 37 22
25 نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 44 1
26 تھرڈ پارٹی اِنشورنس، جبری : 44 25
27 گلدستۂ اَحادیث 50 1
28 سجدہ سات اَعضاء پر اَور رفع یدین سات مقامات پر کیا جائے : 50 27
29 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 53 1
30 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 54 27
31 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 56 27
32 حج کے بعد گناہ نہ ہوجانے کا بہانہ : 56 27
33 پہلے کچھ کھا کمالیں : 57 27
34 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 58 27
35 پہلے والدین کو حج کرانا : 58 27
36 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 58 27
37 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 59 27
38 اپنی شادی کا بہانہ : 59 27
39 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 60 27
40 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
41 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
42 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 61 27
43 بقیہ : نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 61 25
44 اَخبار الجامعہ 62 1
45 وفیات 63 1
Flag Counter