Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2013

اكستان

33 - 64
تشبہ یعنی دُسری قوموں کے طور طریق اِختیار کرنے کے شرعی اَحکام  : 
تشبہ بالکفار، اِعتقادات و عبادات میں کفر ہے اَور مذہبی رسومات میں حرام ہے جیسا کہ نصاریٰ کی طرح سینہ پر صلیب لٹکانا اَور ہندئوں کی طرح زنار (دھاگا سا) باندھنا ،سر پر چوٹی رکھنا یا  جے پکارنا ایسا تشبہ بِلاشبہ حرام ہے۔
٭  معاشرت اَور عبادات اَور قومی شعار میں تشبہ مکروہِ تحریمی ہے مثلاً کسی قوم کا وہ مخصوص لباس اِستعمال کرنا جو خاص اُن ہی کی طرف منسوب ہو اَور اُس کا استعمال کرنے والا اُسی قوم کا ایک فرد سمجھا جانے لگے جیسے ہندوانہ دھوتی یہ سب ناجائز اَور ممنوع ہے۔ 
اِسی طرح کافروں کی زبان اَور اُن کا لب و لہجہ اَور طرزِ کلام کو اِس لیے اِختیار کرنا کہ ہم بھی اَنگریزوں کے مشابہ بن جائیں تو بلاشبہ یہ ممنوع ہوگا۔ 
٭  اَور جو چیزیں دُوسری قوموں کی نہ قومی وضع ہیں نہ مذہبی وضع ہیں گو اُن کی اِیجاد کی ہوئی ہوں اَور تمام ضرورت کی چیزیں ہیں جیسے دیا سلائی یا گھڑی یا نئے ہتھیار یا نئی ورزشیں جن کا بدل ہماری قوم میں نہ ہو اُس کا برتنا جائز ہے جیسے بندوق، ہوائی جہاز وغیرہ، یہ دَرحقیقت تشبہ نہیں مگر شرط یہ ہے  کہ اِس کے استعمال کرنے سے نیت و اِرادہ کافروں کی مشابہت کا نہ ہو مگر اُن جائز چیزوں کی تفصیل اپنی عقل سے نہ کریں بلکہ علماء سے پوچھ لیں۔ (حیات المسلمین ) 
٭  اَورمسلمانوں میں جو فاسق  یا  بدعتی ہیں اُن کی وضع اِختیار کرنا بھی گناہ ہے۔ (اَنفاسِ عیسیٰ ) 
تشبہ ختم ہوجانے کی پہچان  : 
اِس کا معیار یہ ہے کہ جن چیزوں کے دیکھنے سے عام لوگوں کے ذہن میں یہ معلوم ہوتا ہوکہ  یہ بات کفار کی ہے اَور کفار کی خصوصیت کی طرف ذہن ہوجاتا ہو تو تشبہ ہوگا وَرنہ نہیں۔ (بس تشبہ کے  ختم ہوجانے کی) پہچان یہ ہے کہ اِن چیزوں کے دیکھنے سے عام لوگوں کے ذہن میں یہ کھٹک نہ ہوکہ یہ وضع تو فلانے لوگوں کی ہے۔ جب تک یہ خصوصیت باقی ہے اُس وقت تک منع کیا جائے گا جیسے ہمارے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 جھوٹے نبی کا فتنہ : 6 2
4 عیسائیوں کی طرف سے حملے : 6 2
5 حضرت عثمان کی کیفیت : 6 2
6 نجات کا مدار کیا ہے ؟ 8 2
7 اِسلام پوری دُنیا میں پھیل کر رہا : 9 2
8 فرانس کا سکہ اَور کلمہ ٔطیبہ : 10 2
9 چین کے حاکم کو دعوت نامہ : 10 2
10 صدیوں اِسلام دُنیا کی واحد سپر پاور رہا : 10 2
11 اِسلام کی راہ میں حکمران رُکاوٹ ہیں : 11 2
12 علمی مضامین سلسلہ نمبر٦٥ 13 1
13 حضرت سیّد اَحمد شہید نور اللہ مرقدہ 13 12
14 قسط : ٢٥ پردہ کے اَحکام 29 1
15 فیشن پرستی : 29 14
16 دُوسری قوموں کا لباس اَور فیشن اِختیار کرنا عقل و نقل کی روشنی میں : 30 14
17 شرعی دلیل : 31 14
18 تشبہ یعنی دُسری قوموں کے طور طریق اِختیار کرنے کے شرعی اَحکام : 33 14
19 تشبہ ختم ہوجانے کی پہچان : 33 14
20 ضروری تنبیہ اَز مرتب : 34 14
21 دُوسری قوموں کے نئے نئے فیشن اِختیار کرنا : 35 14
22 قسط : ٢١سیرت خُلفَا ئے راشد ین 37 1
23 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 37 22
24 فاروقِ اَعظم کے گشت کے چند واقعات : 37 22
25 نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 44 1
26 تھرڈ پارٹی اِنشورنس، جبری : 44 25
27 گلدستۂ اَحادیث 50 1
28 سجدہ سات اَعضاء پر اَور رفع یدین سات مقامات پر کیا جائے : 50 27
29 حج نہ کرنے یا حج میں تاخیر کے حیلے بہانے 53 1
30 کیا حج بڑھاپے میں کرنے کا کام ہے ؟ 54 27
31 حج سے پہلے نماز روزہ کا بہانہ : 56 27
32 حج کے بعد گناہ نہ ہوجانے کا بہانہ : 56 27
33 پہلے کچھ کھا کمالیں : 57 27
34 گھر میں حج کا ماحول نہیں : 58 27
35 پہلے والدین کو حج کرانا : 58 27
36 پہلے گھر کے سربراہ کا حج کرنا : 58 27
37 بیوی یا والدہ کو ساتھ لے جانے کا عذر : 59 27
38 اپنی شادی کا بہانہ : 59 27
39 بچیوں کی شادی کا مسئلہ : 60 27
40 بچوں کو کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
41 کاروبار کس کے حوالے کریں ؟ 60 27
42 حج کے بجائے عمرہ کرنا : 61 27
43 بقیہ : نظام سرمایہ داری کی لوٹ مار کا ایک اَور کرتب 61 25
44 اَخبار الجامعہ 62 1
45 وفیات 63 1
Flag Counter