ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2013 |
اكستان |
|
مردوں کے کہنے سے دُوسری قوموں کا لباس پہننا : آج کل بہت سی جگہ عورتوں کو فیشن کا بہت اہتمام ہوگیا ہے، دُوسری قوموں کی وضع بناتی ہیں سایہ (ساڑھی) پہننے لگی ہیں۔ کانپور میں دیکھا بعض عورتیں اَچکن (صدری وغیرہ مردانہ لباس) پہنتی ہیں یہ آفت اَب نازل ہوئی ہے۔ اَور بعض جگہ عورتیں خود ایسا نہیں کرتیں مگر بعض مرد اِن عورتوں کو اِس پرمجبور کرتے ہیں مگر یہ سمجھ لیجیے کہ لاَطَاعَةَ لِمَخْلْوُقٍ فِیْ مَعْصِیَةِ الْخَالِقِ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں مخلوق کی اِطاعت نہیں پس عورتوں کو چاہیے کہ مردوں کے کہنے سے ایسا لباس ہرگز نہ پہنیں جس میں مردوں کے ساتھ (یا دُوسری قوموں کا) تشبہ ہے۔ (اَلعاقلات الغافلات ص ٣٤٤) ۔(جاری ہے) جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل(٢) طلباء کے لیے دارالاقامہ (ہوسٹل) اور درسگاہیں(٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اجر ہے ۔ (ادارہ)