ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2013 |
اكستان |
|
فرانس کا سکہ اَور کلمہ ٔطیبہ : اِسپین پر جب حکومت ہوئی ہے تو فرانس وغیرہ میں جو اِن کے سکے تھے اُن پر کلمہ اُنہوں نے چھاپ دیاحالانکہ وہ اَلگ حکومت تھی مگر دباؤ اِتنا قبول کیا کہ کلمہ چھاپ دیا۔اِسی طرح کوئی جگہ ایسی رہی نہیں ہے کہ جہاں پیغام نہ پہنچ گیا ہو اِسلام کا کیونکہ اَگر پیغام ہی نہ پہنچے تو پھر حجت رہتی ہے اِنسان کے لیے کہ خداوند ِکریم تیرا پیغام مجھے نہیں پہنچا ۔ چین کے حاکم کو دعوت نامہ : بہت پہلے رسول اللہ ۖ نے والا نامے تحریر فرمائے تو چین بھی لکھا ہے اَور چین کے حاکم نے قبو ل کیا ہے اَورجواب اَچھا دیا ہے لیکن وہ جواب جب پہنچا ہے تو رسول اللہ ۖ کے بعد پہنچا ہے آپ دُنیا سے رُخصت ہوچکے تھے اُن کا پتہ نہیں راستہ کیا ہوتا ہوگا کتنا فاصلہ ہوتا ہوگا راستے ہر وقت چلتے بھی ہوں یا نہ چلتے ہوں جیسے سردیوں میں بند ہوجاتے ہیں وقت ایک لگا جواب بھی اُس نے دیا ہدایہ و طحائف بھی بھیجے تو اُس نے قبول کیا اَور بڑی دُور کی جگہ سمجھی جاتی تھی یہ اَور یہ جاپان وغیرہ یہ چھوٹے جزائر ہوں گے اُس وقت جو طابع ہوں گے اِن ہی کے اِس علاقہ کے۔ صدیوں اِسلام دُنیا کی واحد سپر پاور رہا : تو آقائے نامدار ۖ کا پیغام تو گھر گھر پہنچ گیا ہے اَگر کسی نے قبول کر لیا اَور اِسلام میں داخل ہوگیا تو ٹھیک(عزت ہی عزت ہے)نہیں تو نہیں (ذلت ہی ذلت ہے)کیونکہ دُوسری سپر پاور کوئی نہیں رہی تھی، مسلمان رہے ہیں سپر پاور صدیوں ،بس دو سو سال سے تقریبًا زوال شروع ہوا ہے جو ١٣١٤ھ میں مکمل ہوا ہے ترکی حکومت کے خاتمہ پر ،یہ زوال کی اِنتہا ہوئی ہوئی ہے جس (ذلت کی) حالت میں اَب ہیںمسلمان ،حق تعالیٰ کو اِختیار ہے کہ وہ بدل دے اَور دُعا بھی کرنی چاہیے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے حالات بھی بدلے ہماری اِصلاح سچ مچ فرما دیوے اَور ہمیں اہل بنائے اَور آگے بلندیاں نصیب فرمائے پوری مسلمان قوم کو ساری دُنیا کو۔