ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2013 |
اكستان |
|
حرف آغاز نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! اَحقرگزشتہ ماہ طویل سفر کے دَوران ٢٥تاریخ کو برائے تعزیت لکی مروت میں اَلحاج اَمان اللہ خان صاحب مدظلہم کے ہاں تھا اُن کے چھوٹے بھائی جماعت ِتبلیغ میں کئی بار بیرونی سفر بھی کر چکے ہیں دَورانِ گفتگو کہنے لگے کہ '' سری لنکا میں ہم نے بسوں میں سفر کے دَوران یہ دیکھا کہ ہر بس میں کچھ نشستیں بدھ مت کے مذہبی پیشوائوں کے لیے مخصوص ہوتی ہیں جن پر بیٹھنے کا پہلا حق اُن کا ہوتا ہے اَگر وہ بس میں نہ ہوں تو کوئی اَور بھی بیٹھ سکتا ہے ۔یہ تبلیغی حضرات بھی وضع قطع سے مذہبی معلوم ہوتے اِ س لیے جب یہ کسی بس میں بیٹھتے تو اگر اُن کا کوئی پیشوا نہ ہوتاتو لوگ اِن کو مذہبی اِعتبار سے ترجیح دیتے ہوئے اِن سیٹوں پر بٹھلا دیتے۔'' بدھ مت کے پیروکار اَخلاقی اِعتبار سے دُنیا میں کوئی اچھی شہرت نہیں رکھتے، برما میں اِن کی جانب سے سالہا سال سے مسلمانوں پر جاری ظلم وزیادتیاں اَور قتل و غارت گری توکسی پر مخفی نہیں اِس کے باوجود اپنے مذہبی پیشوائوں کی قدر و منزلت ،سہولتیں و رعایتیں سرکاری سطح پر قانونًا اِن کو حاصل ہیں۔