ماہنامہ انوار مدینہ لاہور ستمبر 2012 |
اكستان |
|
مشرقی پنجاب میں پندرہ لاکھ مسلمان قتل کروائے اَور کم و بیش نوے ہزار مسلمان عورتوں کو بے آبرو کروایا۔ مجیدنظامی صاحب اگر اپنے کاروباری اَور سیاسی مفادات سے چند ملی میٹر بلند ہو کر سوچیں اَور اَپنے اِس دعوے پرذرا پھر سے غور کریں کہ'' ہماری موجودہ خوشحالی قیام ِ پاکستان کا شیریں ثمر ہے''، اُن کا یہ دعوی ہم بار بار سن چکے ہیں مگر اُنہوں نے کبھی غور نہیں کیا، نہ کسی نے اُن سے پوچھا، نہ اُنہوں نے کبھی سوچا کہ'' ہماری موجودہ خوشحالی قیامِ پاکستان کاثمر ہے اَور خوشحال طبقہ میں پھیلی بے غیرتی و بے حیائی اِسی خوشحالی کا ثمر ہے۔ '' قیامِ پاکستان کے بعد ناجائز دولت کے حصول کے دَروازے کھل گئے اُن دروازوں سے دولت بھی آئی مگر اِن ہی دَروازوں سے غیرت اَور حمیت باہر چلی گئی۔ نظامی صاحب دولت کی آمد کو دیکھ رہے ہیں غیرت و حمیت کی رُخصتی کو نہیں کاش وہ اِس نکتے پر غور کریں، ورنہ ہم یہی کہیں گے : ع حمیت نام تھا جس کا ، گئی تیمور کے گھر سے بحوالہ'' توصاحب ِ منزل ہے کہ بھٹکا ہوا راہی'' ص ٢٦٩ تا ص ٢٧١ مصنفہ نور محمد قریشی (اَیڈوو کیٹ) مطبوعہ ''اَلنور'' ٤۔ حافظ چیمبر ٣٠ میکلیگن روڈ لاہور www.justhistory.info