Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2012

اكستان

8 - 64
نے اِرشاد فرمایا  اَ لْاِیْمَانُ بِضْع وَّسَبْعُوْنَ شُعْبَةً  اِیمان ستر سے زیادہ شاخیں ہیں اُس کی فَاَفْضَلُھَا  اُس میں سب سے اَفضل یہ ہے  قَوْلُ لَآ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ  تو اَفضل ترین تو یہ ہے کہ لَآ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ       کہے آدمی یعنی خدا کو ایک مانے۔ مخاطَب جو تھے جناب رسول اللہ  ۖ  کے اَور صحابہ کرام کے وہ لوگ مسلمان نہیں تھے کوئی عیسائی تھا کوئی یہودی تھا اَور بیشتر مشرک تھے۔ جو یہودی ہیں اُنہوں نے بھی شرک کیا ہے ایک طرح کا وہ کہتے ہیں کہ  عُزَیْرُنِابْنُ اللّٰہِ  حضرت عزیر علیہ السلام اللہ کے بیٹے ہیں۔ اَور عیسائی کہتے ہیں حضرت عیسٰی علیہ السلام خدا کے بیٹے ہیں اُن کی والدہ خدا کی بیوی ہیں   معاذ اللہ  !  اللہ تعالیٰ نے فرمایا  سُبْحَانَہُ وَتَعَالٰی عَمَّا یَصِفُوْنَ  جو یہ لوگ باتیں کہتے ہیں اللہ تعالیٰ اِن سے بلند وبالا ہے اللہ تعالیٰ کو حاجت نہیں ہے کہ بیٹا ہو اُس کا ، حاجت نہیں ہے کہ بیوی ہو اُس کی، وہ بے نیاز ہے اِس لیے اللہ کی ذات پاک ہے اِس سے کہ وہ کسی کی بھی محتاج ہو، بیٹے کی ضرورت پڑتی ہے نام چلے اَپنا اَور خود فنا ہوجاتا ہے آدمی اَور بیوی کی ضرورت پڑتی ہے کہ اَولاد ہو تو اللہ تعالیٰ تمام ضروریات سے بے نیاز ہیں اُسکی ذاتِ پاک وہ ہے جواَزلی ہے اَور اَبدی ہے ہم اُسے خدا مانتے ہیں۔  تو اَفضل ترین چیز تو یہ ہے کہ  لَآ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ  کہے آدمی حدیث شریف میں یہاں فرمایا گیا قَوْلُ لَآ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ  کا تو مطلب یہ ہے کہ یہ جملہ زبان سے اَدا کرے اَور زبان سے اَدا کرنے میں بھی اِس میں ثواب ہے بار بار پڑھتے رہنے میں بھی ثواب ہے ایک مطلب تو یہ ہوا۔
 دُوسرا مطلب یہ ہے کہ  لَآ اِلٰہَ اِلاَّاللّٰہُ  کہے یعنی بتوں سے اَور خدا کا کسی بھی طرح کا شریک ماننے سے توبہ کرے اللہ تعالیٰ کی ذات یا صفات دونوں میں کوئی شریک نہیں ہے اُس کا ،  وَحْدَہ لَا شَرِیْکَ لَہ  اُس کا کوئی شریک نہیں ہے اُس کی ذات میں بھی کوئی شریک نہیں ہے اَور اُس کی صفات میں بھی کوئی شریک نہیں ہے۔'' شریک نہ ہونے'' کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اُس کی برابری کرنے والا  کوئی نہیں ہے باقی اُس نے اِنسان کو اَپنی صفات میں سے عنایت فرمائی ہیں صفات۔ حدیث شریف
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 رف آغاز 4 1
3 درس حدیث 7 1
4 کسی سے مدد طلب کرنے کا مطلب : 9 3
5 اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت کا معمولی حصہ مخلوق میں تقسیم فرمایا : 9 3
7 خدا کی عبادت فطری تقاضا : 12 3
8 پتھر اَور گائے کے گوبر کی پوجا : 12 6
9 پتھر اَور گائے کے گوبر کی پوجا : 12 3
10 خدا کی عبادت فطری تقاضا : 12 3
11 زبان سے اَدا کرتے وقت دِل میں یقین بھی ضروری ہے : 13 3
12 حسن ِ خُلق اَور مخلوق کا بھلا چاہنا اِیمانیات سے ہے : 14 3
13 اَچھا کام جہاں بھی ہوگا اِسلامی تعلیمات سے متعلق ہوگا : 15 3
14 راستہ چلتے ہوئے کھانا منع ہے : 15 3
15 علمی مضامین سلسلہ نمبر ٥٣ ، قسط : ٢ 17 1
16 حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نوراللہ مرقدہ 17 15
17 اِحیاء ِجمعیة 18 15
18 اِسلامی طرزِ سیاست : 20 15
20 قسط : ٢٥ اَنفَاسِ قدسیہ قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات ( حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن صاحب بجنور ی ) فاضل دارُالعلوم دیوبند و خلیفہ مجاز حضرت مدنی ض ض ض معمولات اَور مشاغل : تصوف اَور سلوک کی رُوح اَصل میں معمولات پر مداومت ہے، بِلا مداومت ِمعمولات کے کچھ حاصل نہیں ہوتا جناب ِ رسول اللہ ۖ کا اِرشاد گرامی ہے : اَحَبُّ الْاَعْمَالِ اِلَی اللّٰہِ اَدْوَمُھَا ۔ ١ '' اللہ تعالیٰ کے یہاں پسندیدہ اَعمال وہ ہیں جو مداوت کے ساتھ اَدا ہوتے ہیں۔' ' عَنْ مَسْرُوْقٍ قَالَ سَأَ لْتُ عَائِشَةَ اَیُّ الْعَمَلِ کَانَ اَحَبَّ اِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ قَالَتْ اَلدَّائِمُ ۔ ٢ ''حضرت مسروق کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سوال کیا کہ حضور ۖ کو کون سا عمل زیادہ پسند تھا ،فرمایا جو عمل پابندی سے ہوتا رہے۔ '' جس طرح رسول اللہ ۖ نے اَعمال کی مداومت پر تاکید فرمائی ہے ایسے ہی آپ خود بھی اپنے اَعمال پر نہایت سختی سے پابند رہے ہیں، جماعت کے اِتنے پابند کہ حالت ِمرض میں بھی دُوسرے کے سہارے مسجد ِنبوی ۖ میں تشریف لاتے، تہجد سے اِتنا شغف کہ حَتّٰی تَوَرَّمَتْ قَدَ مَاہُ آپ ١ بخاری شریف کتاب الرقاق رقم الحدیث ٦٤٦٤ ٢ مستخرج ابی عوانة کتاب الصلوة رقم الحدیث ٢٢٤٧ 26 19
21 قسط : ٢٥ اَنفَاسِ قدسیہ 26 1
22 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 26 21
23 معمولات اَور مشاغل : 26 21
24 پردہ کے اَحکام 31 1
25 عورت کی آواز کا پردہ : 31 24
26 عورت کی قراء ت اَور نعت وغیرہ اَجنبی مرد کو سننا جائز نہیں : 31 24
27 عورت کے رونے کی آواز سے بہت اِحتیاط کرنا چاہیے : 32 24
28 عورت کی آواز اَور چہرہ کا پردہ ضروری ہونے کی شرعی دلیل : 32 24
29 بقیہ : پردہ کے اَحکام 37 24
30 قسط : ٧ مروجہ محفل ِمیلاد 38 1
31 علامہ اِبن ِحجر ہیتمی کی عبارت سے اِستدلال اَور اُس کا جواب : 38 30
32 سیرت خلفائے راشدین 41 1
33 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 41 32
34 متفرق واقعات : 41 32
35 قسط : ٤اِسلامی صکوک (SUKUK) : تعارف اَورتحفظات 44 1
36 اِستردادِ صکوک 45 35
37 اِسترداد کس قیمت پر ہو ؟ 45 35
38 معاییر شرعیہ میں ہے : 46 35
39 اِطفاء کی دو قسمیں ہیں 47 35
40 شب ِبراء ت میں کیا کرنا چاہیے اَور کن کاموں سے بچنا چاہیے 49 1
41 شب ِ براء ت کی مسنون دُعا : 50 40
42 رمضان المبارک کی عظیم الشان فضیلتیں اَوربرکتیں 51 1
43 آنحضرت ۖ کا رمضان المبارک سے متعلق اہم خطبہ : 51 42
44 قسط : ٣شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن دیوبندی کی زندگی ایک نظر میں 58 1
45 عربی زبان کی خصوصیات و اِمتیازات 60 1
46 (٥) اِختصار : 60 45
47 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter