ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2008 |
اكستان |
|
قصہ مجھے یاد آگیا۔ (جاری ہے) قسط : ١ تعلیمی اِنہماک کو نصب العین بنائیں جناب مولاناقاری تصورالحق صاحب صدرجمعیت علماء برمنگھم برطانیہ ٥ فروری کو جامعہ مدنیہ جدید تشریف لائے اِس موقع پر اساتذہ کرام اور طلباء سے جواُنہوں نے خطاب فرمایا وہ پیش ِخدمت ہے۔ (اِدارہ) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَسَلَام عَلَی الْمُْرْسَلِیْنَ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ اَشْہَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّااللّٰہُ وَحْدَہ لَاشَرِیْکَ لَہ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہ وَرَسُوْلُہ اَ مَّابَعْدُ ! یہ بات مغالطہ کے طورپرنہیں کہہ رہابلکہ ایک حقیقت کے طورپرآپ بھائیوں کے سامنے رَکھ رہاہوں کہ جس اِدارے کی پاک بنائی جگہ پربٹھایاگیاہے میں کسی بھی لحاظ سے اپنے آپ کواِس کااہل نہیں سمجھتا۔ سچی بات تویہ ہے کہ اِس کی آخری صفوںمیں بیٹھنے والے طلباء سے بھی شایدہرلحاظ سے اپنے آپ کوکم ہی سمجھتاہوں یوں تو دُنیابھر میں ہمارے اَکابرین کاایک بہت بڑاسلسلہ ہے لیکن جس آستانے پرہم جمع ہیں یہ نہ صرف پاکستانیوں ہی کے لیے ایک معزز اورمحترم بلکہ دُنیابھرمیں اِسلامی خدمات انجام دینے والوں کے لیے ایک مشعل ِراہ ہے۔ پاکستان میں اِس بارمیری آمداپنی ذاتی مصروفیات کی بنیادپرہے حضرت مولاناقاری غلام سرور صاحب جو ہمارے مخدوم ہیں جن کی بات کوٹالنابھی بہت مشکل ہے اُنہوں نے اِس خواہش کااظہارکیاکہ چاہے جتنی بھی دیرکے لیے ممکن ہوجامعہ کے اَندرطلباء سے ملاقات کیجیے ۔میں خوداپنی دِلی چاہت کے ساتھ شایدعمرمیں ہوسکتاہے میں ہی بڑاہوں لیکن علم ومرتبہ کے لحاظ سے اورنسبت کے لحاظ سے دونوں بھائی حضرت مولانارشیدمیاں صاحب اورحضرت مولانامحمودمیاں صاحب اللہ اِن کی زندگیوں میں برکت فرمائے، ہمارے لیے ایک بہت بڑاسرمایہ ہے اِن کاوجودملت ِاسلامیہ کے لیے نیک شگون ہے، میںحضرت کاممنون