Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2008

اكستان

51 - 64
ہوں کہ اپنی ذاتی مصروفیات کے باوجود اوراپنے شیڈول کوترک کرتے ہوئے مجھے اپنی معیت میں یہاں لے کے آئے۔میں تو ایک طالب علم ہوں دُعاکروانے آیاہوں دُعاکرنے نہیں آیااِس لیے کہ اپنے آپ میں وہ چیزابھی تک نہیں پاتاتومیں حضرت مولانامحمودمیاں صاحب سے درخواست کروں گاکہ جس دین کے راستے پرہم چل رہے ہیں جب تک ہماری رگوں میں خون باقی ہیں جب تک ہم کُھلی آنکھوں سے دیکھتے ہیں جب تک ہمارے کان سُنتے ہیں ہماری اِس زندگی کی حرکت کے آثار مو جو د ہیںاُس وقت تک اللہ تعالیٰ دین ہی کے راستے پرہمیں باقی رکھے۔ 
پہلی بات تو میں آپ حضرات سے یہ کہناچاہوں گاکہ آپ مسجدکے اِس ماحول میں جوآپ کو بظاہر اَبھی شکست خوردہ نظرآتاہے ابھی مسجدمکمل نہیں ہوئی یہاں کوئی کارپٹ بچھی نہیں ہے یہاںپرکوئی زندگی کی سہولیات آپ کو ظاہر نظر نہیں آرہیں انتہائی کسما پُرسی کی پوزیشن اورصورت ِحال ہے لیکن اِس ماحول میں رہ کرجس علم کوآپ حاصل کرنے آئے ہیں وہ آپ کی عظمتوں کی اَصل دلیل ہے آپ دُنیاکے اندراُن لوگوں کوجوبڑے بڑے محلات میں بستے ہیں جن کے پاس چلنے کے لیے اعلیٰ درجے کی گاڑیاں ہیں جن کے خداموں میں نوکروں کی بڑی فہرست ہوتی ہے،اُن کی ظاہری زندگی کودیکھ کرآپ اپنے اَندراحساسِ کمتری نہ پیدا فرمالیںمیرایقین ِمحکم ہے اوریہ الفاظ کی بات نہیں ہے کہ دُنیاکا بڑے سے بڑا انسان بھی کسی نہ کسی مرحلہ پراِنسانی زندگی میں وہ اِنہی طلباء کے قدموں میں بیٹھنے پرمجبورہوتاہے۔ اگرآپ نہیں جانتے ہیں توآج بھی  جاکر دُنیا میںمشاہدہ کرلیں جب بھی اُن کی زندگی کسی مصیبت کاشکارہوتی ہے جب بھی ذہنی سکون لُٹ جاتاہے جب بھی اُن کے خانوادے کا بکھیراہوتاہے توایسے ماحول اورایسی پوزیشن میں آکردُعاء کے لیے کسی ایک طالب علم کے پاس آتے ہیں مدرسہ کے اساتذہ کے پاس آتے ہیں اور آکرکہتے ہیں کہ آج ہماری زندگی کاسکون چھن چکاہے ہماری بچی پریشان ہے ہمارے بچے پریشانی کی زندگی گزاررہے ہیں آپ سے دُعاء کی درخواست لے کر آئے ہیں توگویااللہ تعالیٰ اُس کواِن کے قدموں میں لاکر کھڑاکرتاہے۔ دُنیاکی دولت یہ اِنسان کے سکون کاذریعہ نہیں ہے اگردولت اِنسانی زندگی کے سکون کاذریعہ ہوتی توپاکستان کی بہت بڑی لیڈرجس نے سالہاسال ملک سے باہرگزارے کہ اُ س دولت کومیں اپنے پاس سمیٹ لوں جو میری زندگی کوراحت بخش سکے لیکن نہ تودُنیامیںزندگی کی راحتیں نصیب ہوسکیں اور نہ موت سے بچانے کاوہ دولت اُس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 7 1
4 8 3
5 یہ برکت اور معجزہ تھا شعبدہ نہیں تھا : 8 3
6 نبی کے سوا بزرگوں سے جو چیز ظاہر ہوتی ہے وہ کرامت ہے معجزہ نہیں : 9 3
7 غیبی اور رُوحانی اِمداد : 9 3
8 حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی خاص فضیلت : 10 3
9 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
10 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 11 9
11 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 13 1
12 حضرتِ اقدس کا خط 13 11
13 حکیم فیض عالم صدیقی کے مزید دو خط 19 11
14 عو ر توں کے رُوحانی امراض 20 1
15 عورتوں کے جمع ہونے کے مفاسد اورخرابیاں : 20 14
16 .بیاہ شادیوں میں عورتوں کے مفاسدکی تفصیل : 20 14
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 21 1
18 وفیات 27 1
19 نفیس الحسینی 33 1
20 آہ ! حضرت شاہ صاحب بھی چل بسے 34 1
21 آہ ! پیر طریقت سید نفیس الحسینی شاہ صاحب رحمہ اللہ 39 1
22 گلدستہ ٔ احادیث 41 1
23 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 41 22
24 جس شخص میں یہ چار باتیں ہوں گی وہ پکامنافق ہوگا : 41 22
25 اللہ ہی خالق ہے اور و ہی راہ دِکھانے والا ہے 43 1
26 تعلیمی اِنہماک کو نصب العین بنائیں 50 1
27 دینی مسائل 56 1
28 ( نومولودکودُودھ پلانے کابیان ) 56 27
29 دُودھ پینے پلانے کی عمر : 56 27
30 رشتہ ٔرضاعت کب ثابت ہوتاہے ؟ 56 27
31 یہودی خباثتیں 58 1
32 - 4 جرمنی میں : 58 31
33 بقیہ : دینی مسائل 60 27
34 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter