ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2008 |
اكستان |
|
درس حدیث حضرت ِاقدس پیر و مرشدمولانا سید حامد میاںصاحب کے مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث کا سلسلہ وار بیان ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈروڈلاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ'' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک با قاعدہ پہنچا یا جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے ۔(آمین ) حضرت عبد اللہ شہادت کے وقت مقروض تھے ایک بیٹا اور نو بیٹیاں تھیں مادی امداد بھی اور رُوحانی بھی ۔ برکت اور نظر بندی میں فرق ہے ( تخریج و تزئین : مولانا سیّد محمود میاں صاحب ) (کیسٹ نمبر 55 سائیڈ A 10 - 01 - 1986 ) الحمد للّٰہ رب العالمین و الصلٰوة والسلام علٰی خیر خلقہ سیدنا و مولانا محمد وآلہ وا صحابہ اجمعین امابعد ! حضرت ِ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے جناب ِ رسول اللہ ۖ (غزوہ اُحد کے بعد) ملے تو آپ نے فرمایا کہ یَاجَابِرُ مَالِیْ اَرَاکَ مُنْکَسِرًا کیا وجہ ہے میں تمہیں دیکھ رہا ہوں کہ مُنْکَسِرْ ہو، ٹوٹا ہوا دل ہو جیسے اِس طرح کی حالت ہے تمہاری تو میں نے جواب دیا کہ اُسْتُشْھِدَ اَبِیْ میرے والد شہید ہوگئے وَتَرَکَ عَیَالًا وَّ دَیْنًا اور بچے بھی اور قرض بھی وہ چھوڑ گئے ، یہ اَکیلے تھے نو بہنیں تھیں کچھ کی شادی ہوئی تھی دو کی یا تین کی باقی بہنیں باقی تھیں شادی بھی اُن کی ہونی تھی تو ایک تو عیال داری، آمدنی کم اور قرض سر پر اور اُدھر یہ ہوا کہ اُحد کے موقع پر اِنہوں نے جہاد میں حصہ لیا اور شہید ہوگئے تو اِنہوں نے یہ حال عرض کیا۔ رسولِ کریم علیہ الصلوٰة والتسلیم نے جو اِن کی خاص اِمداد فرمائی ہے ایک مادّی بذریعہ معجزہ وہ تو اَلگ ہے دُوسری غیبی و رُوحانی اُس کے خاص واقعے دو آتے ہیں آگے۔