ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2008 |
اكستان |
|
قسط : ٢٦ ،آخری اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب ( حضرت علامہ سےّد احمد حسن سنبھلی چشتی رحمة اللہ علیہ ) (78) قَالَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فِیْ حَدِیْثٍ طَوِیْلٍ لَوْاَنَّ فَاطِمَةَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ َسرَقَتْ لَقَطَعْتُ َیدَھاَ۔ (رواہ البخاری ومسلم ) فرمایاحضورسرورعالم ۖ نے اگرفاطمہ محمد(ۖ)کی بیٹی چوری کرے گی تو ضرور اُس کاہاتھ کاٹ لوں گا''۔ یعنی بالفرض میری پیاری بیٹی بھی خلاف ِشرع کام کرے گی تورعایت نہ کروں گا اورخداکاقانونِ ِسزااُس پرجاری کروں گا۔ ہرچیزکی محبت پراللہ کی محبت کوترجیح دینالازم ہے بعض صورتوں میں چورکاہاتھ کاٹنا شریعت کاقانون ہے تفصیل اُس کی علم ِفقہ میں ہے۔ اِس پاکیزہ تعلیم نے حضرت فاطمہ و نیزدیگراہل بیت کا گھمنڈتوڑدیاتھااوراُن حضرات نے اِس تعلیم پرخوب عمل کرکے دکھادیا۔ (79 ) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَیْنٍ اَنَّہ قَالَ کَانَتْ لِیْ مِنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ ۖ مَنْزِلَة وَّجَاہ فَقَالَ یَاعِمْرَانُ اِنَّکَ لَکَ عِنْدَنَا مَنْزِلَةً وَّجَاھًا فَھَلْ لَّکَ فِیْ عِیَادَةِ فَاطِمَةَ بِنْتِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ۖ فَقُلْتُ نَعَمْ بِاَبِیْ اَنْتَ وَاُمِّیْ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ ۖ فَقَامَ وَقُمْتُ مَعَہ حَتّٰی بِبَابِ مَنْزِلِ فَاطِمَةَ فَقَرَعَ الْبَابَ وَقَالَ السَّلَامُ عَلَیْکُمْ اَدْخُلُ فَقَالَتْ اُدْخُلْ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ قَالَ اَنَا وَمَنْ مَّعِیَ قَالَتْ وَمَنْ مَّعَکَ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ فَقَالَ عِمْرَانُ بْنُ حُصَیْنٍ فَقَالَتْ وَالَّذِیْ بَعَثَکَ بِالْحَقِّ نَبِیًّا مَّاعَلَیَّ اِلَّاعِبَائَ ةً فَقَالَ اصْنَعِیْ بِھَا ھٰکَذَاوَھٰکَذَا وَاَشَارَ بِیَدِہ