ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2008 |
اكستان |
وفیات اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَےْہِ رَاجِعُوْنَ ٥فروری کو پیر ِطریقت حضرت سید انور حسین شاہ صاحب نفیس رقم رحمة اللہ علیہ طویل علالت کے بعد اپنے خالق ِحقیقی سے جا ملے اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَےْہِ رَاجِعُوْنَ ۔حضرت شاہ صاحب کی دینی وملی خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں، اُن کی تنہا شخصیت ہی ادارہ کی حیثیت رکھتی تھی اُن کی وفات سے دینی حلقہ کو ناقابل ِتلافی نقصان پہنچا ہے جس کا ملال ہر طبقہ محسوس کر رہا ہے۔بڑے حضرت بانی ٔجامعہ سے حضرت شاہ صاحب کا تعلق بالکل ابتدائی دور غالبًا ١٩٥٥ء یا ١٩٥٦ء میں قائم ہوا،اِسی دور میں حضرت شاہ صاحب بڑے حضرت سے ابتدائی صرف و نحو کی تعلیم بھی حاصل کرتے رہے ہیں،بڑے حضرت سے تعلق کی نوعیت اس رسالہ میں حضرت شاہ صاحب کے بڑے حضرت کے نام اُن کے خطوط سے بھی ظاہر ہورہی ہے۔اللہ تعالیٰ حضرت شاہ صاحب کی مغفرت فرما کر جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور اُن کی وفات سے پیدا ہونے والے عظیم خلا کو پُر فرما کر تلافی ٔمافات فرمائے۔ادارہ تمام سوگواروں کے ساتھ اس سوگ میں برابر کا شریک ہے۔ ٭ گزشتہ ماہ مانکوٹ ملتان میں حضرت مولانااشرف شادصاحب طویل علالت کے بعدرحلت فرماگئے مولاناکی تمام زندگی تدریسی خدمات میں گزری خاص طورپرصرف ونحومیں آپ کے بے شمارشاگردہیں۔اللہ تعالیٰ مولاناکی دینی خدمات کوقبول فرماکراُن کے لیے صدقہ ٔجاریہ بنائے اُن کی مغفرت فرماکرجنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اوراُن کے پسماندگان کوصبرجمیل کی توفیق ہو۔ ٭ بلتستان میں حافظ بلا ل صا حب بلتی کے بڑے بھائی غلام محمد صاحب ،سخاکوٹ میں محمد عادل کاکاخیل کی خالہ ،کراچی کے سرور صاحب الحسینی اور محمد انور صاحب صدیقی کی والدہ صاحبہ ،فاضل جامعہ مولانا عبداللہ عادل کے سُسر صاحب،محمد افضل پختون کے بھائی بھی گزشتہ ماہ وفات پاگئے۔