ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2008 |
اكستان |
|
حرف آغاز نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم اما بعد ! گزشتہ ماہ کے آغاز سے قومی جرائد میں چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ اور دُنیا بھر کے اینگلیکن عیسائیوں کے معتبر پیشوا آرچ بشپ آف کینٹر بری ڈاکٹر روون ولیمز کا یہ بیان شائع ہوا ہے کہ : ''برطانیہ میں شریعت کے قانون کو اپنائے بغیر کوئی چارہ نہیں یہ لازمی ہے اور اِس سے معاشرتی ہم آہنگی میں بہت مدد ملے گی۔ ڈاکٹر روون نے کہا برطانیہ میں معاشرتی قوانین کو ریاست کے قوانین کی حیثیت حاصل ہے اُنہوں نے کہا کہ برطانیہ میں رہنے والے مسلمانوں کو شادی بیاہ مالی جھگڑوں اور دیگر تصفیہ طلب مسائل کو شرعی قوانین کے تحت حل کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے۔ چرچ آف انگلینڈ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں یہودیوں کے مسائل کے لیے اَلگ عدالتیں قائم ہیں لہٰذا قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے ڈاکٹر ولیمز نے یورپ کی انسانی حقوق کی عدالت کے اِس مؤقف کو رَد کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسلامی شرعی قانون جمہوری اقدار کے منافی ہے اُن کا کہنا تھا کہ کسی قانون کو بھی صرف اِس لیے رَد نہیں کیا جاسکتا کہ وہ آپ کی سوچ اور عقل سے مطابقت