Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2008

اكستان

47 - 64
پھرتھوڑی دیربعدکیادیکھتے ہیں کہ ہربندرکے ہاتھ میں ایک ٹہنی ہے اور وہ بھاگے بھاگے آرہے ہیں اورآکراُنہوں نے اپنا پورادسترخوان بچھایاڈونگے رکھے پلیٹیں رکھیں اورروٹیاں اُن چاروں بندروں نے تقسیم کی پھرہرایک کے ہاتھ میں ٹہنی پہلے روٹی کھائی اُوپر سے ٹہنی کے پتے چباچباکھااوریہ جا او ر وہ جا۔ یہ اِتنا بڑاعلم کہاں سے اُن کوملا؟ کہ اِس میں زہرہے یہ پہچانا تم تو لیباٹری کے بغیر نہیں پہچان سکتے۔ 
میں جب سکول پڑھتاتھاسنٹرل ماڈل سکول توہمارے ہوسٹل میں ایک دن دال پکتی تھی دال تو مدرسوں میں تواُس وقت روزانہ ہی دال ہوتی تھی پتہ نہیں اَب تمہارے ہاں کیاپکاتاہے۔ تو ہم نے سوچا یار یہ  دال سے کیسے پیچھا چھڑائیں تو ہم نے کہا جمال گوٹا ڈالو لڑکوں کو دست لگیں گے توخودہی دال پکاناچھوڑدیں گے۔ توایک لڑکے کے ذمہ لگاکہ بھئی جاؤ تم لوہاری گیٹ میں جہاں پنساری کی دُکانیں ہوتی تھیں وہاں سے جمال گوٹالے کرآؤ۔ ایک لڑکے ذمہ لگاکہ تم پیسوگے میرے ذمہ لگاکہ تم ڈالوگے۔ تووہ لڑکاواپس آگیا اُس نے کہا وہ پنساری کہتاہے میں تونہیں دیتا تم ہوسٹل کے لڑکے ہو کہیں جاکے سالن میں ڈالوگے تومجھے حکیم کی چٹ لاؤ میں تب دُوں گا۔ توہمارے کمرے کا جو اَمیر تھا ہار ون اُس کانام تھا اُس نے چٹ بنائی حکیموں کی طرح پوری تحریرلکھی جیسے حکیم شکستہ تحریربناتا ہے ایسے حامل ِہذا کوبرائے نسخہ دوتولہ جمال گوٹادے دیاجائے نیچے لکھا حکیم لقمان دہلوی تواُس نے وہ چٹ پڑھی اُس نے دے دیا۔ اکرم سُکھیراتھا لانے والا فوت ہوگیابیچارہ پھرایک احمدحسن تھایہ ہم سب زمینداروں کے بیٹے تھے ہمیں پڑھنے کاشوق تھانہیں تویہی اُلٹی سیدھی حرکتیں کرتے رہتے تھے۔
 کم ازکم میں اپنی ذات تک آپ کو بتاتا ہوں میں فیل کبھی نہیں ہوا پاس ہی ہوتااور اچھے نمبرہوتے تھے کیسے؟ جس دن امتحان ہوتاتھا اُس را ت مثلاً صبح فز کس کاپرچہ ہے تومیں کتاب اُٹھاکر بیٹھ جاتا میں کہتا  ''یااللہ کل جیڑا سوال آناہے وہ ایتھوں کڈدے بسم اللہ''   میں یوں کتاب کھولتا توتین چارصفحے اِدھراورتین چارصفحے اُدھرپڑھ لیے پھرکتاب بندکی پھر کہا  ''یااللہ کل والا سوال وِچوں کڈدے بسم اللہ ''  تواِس طرح دس بارہ دفعہ بسم اللہ بسم اللہ پڑھ کے پاس ہوجاتا اچھے نمبروں میں۔ میں ایک دفعہ آٹھویں میں سیکنڈآیاتومیرے اُستادکہنے لگے اوئے توکوئی نقل تو نہیں مارتاہے؟ میں نے کہاجی کیوں۔ کہتے نمبرتیرے اِتنے اچھے پڑھتاتوہے نہیں ۔میں نے کہابسم اللہ،بسم اللہ دِیاں برکتاں۔ توپڑھنے کاشوق تھانہیں بس یہی کام کرتارہتے تھے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 7 1
4 8 3
5 یہ برکت اور معجزہ تھا شعبدہ نہیں تھا : 8 3
6 نبی کے سوا بزرگوں سے جو چیز ظاہر ہوتی ہے وہ کرامت ہے معجزہ نہیں : 9 3
7 غیبی اور رُوحانی اِمداد : 9 3
8 حضرت جابر رضی اللہ عنہ کی خاص فضیلت : 10 3
9 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
10 حضرت مولانا سیّد حسین احمد مدنی 11 9
11 حکیم فیض عالم صدیقی کی بے راہ رَوی 13 1
12 حضرتِ اقدس کا خط 13 11
13 حکیم فیض عالم صدیقی کے مزید دو خط 19 11
14 عو ر توں کے رُوحانی امراض 20 1
15 عورتوں کے جمع ہونے کے مفاسد اورخرابیاں : 20 14
16 .بیاہ شادیوں میں عورتوں کے مفاسدکی تفصیل : 20 14
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 21 1
18 وفیات 27 1
19 نفیس الحسینی 33 1
20 آہ ! حضرت شاہ صاحب بھی چل بسے 34 1
21 آہ ! پیر طریقت سید نفیس الحسینی شاہ صاحب رحمہ اللہ 39 1
22 گلدستہ ٔ احادیث 41 1
23 تین قسم کے لوگ اللہ کا وفدہیں : 41 22
24 جس شخص میں یہ چار باتیں ہوں گی وہ پکامنافق ہوگا : 41 22
25 اللہ ہی خالق ہے اور و ہی راہ دِکھانے والا ہے 43 1
26 تعلیمی اِنہماک کو نصب العین بنائیں 50 1
27 دینی مسائل 56 1
28 ( نومولودکودُودھ پلانے کابیان ) 56 27
29 دُودھ پینے پلانے کی عمر : 56 27
30 رشتہ ٔرضاعت کب ثابت ہوتاہے ؟ 56 27
31 یہودی خباثتیں 58 1
32 - 4 جرمنی میں : 58 31
33 بقیہ : دینی مسائل 60 27
34 اَخبار الجامعہ 61 1
Flag Counter