ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007 |
اكستان |
|
اِحفاظت کر سکتا ہے....... نہیں بلکہ احترام کرتا ہے؟ ظاہر بات ہے کہ احترام کرنا اُس کے وجود کو تسلیم کرنا ہے اور اِس سے زیادہ ناچین پاکستان کے لیے کچھ کرسکتا ہے اور نا پاکستان چین کے لیے۔ کسی ملک کی سلامتی، آزادی او ر خود مختاری کی حفاظت کا مطلب تو یہ ہوا کہ یہ ملک اپنی عملداری ختم کرکے دوسرے ملک کی عملداری کو اپنے اُوپر مسلط کررہا ہے۔ اور اگر یہ مطلب نہیں ہے تو جو بھی اِس کا دوسرا مطلب اُن کے نزدیک ہے تو اُس کی وضاحت کی جانی چاہیے۔ پاکستان ایک مسلم ملک ہے اور مسلمان کا یہ عقیدہ ہے کہ سلامتی صرف اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطاء ہوتی ہے اِس کے سواء کوئی کسی کی سلامتی کا ضامن نہیں ہوسکتا۔ حدیث شریف میں آتا ہے اَللّٰھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ اے اللہ آپ سلام ہیں اور سلامتی آپ ہی کی طرف سے نصیب ہوتی ہے۔ دُنیا کی کوئی بھی طاقت اِس بات کی ضمانت نہیں دے سکتی کہ ایک ہوائی اڈے سے پرواز کرنے والا جہاز دُوسرے ہوائی اڈس کی سلامتی اور خود مختاری کا احترام کرنے لگتیں ہیں۔ کیا پاکستان چین کی سلامتی، آزادی اور خود مختاری کی ے پر صحیح سلامت پہنچ جائے گا۔ جب ہوائی جہاز کی ایک مختصر سی پرواز کے بارے میں دُنیا کی ہر طاقت اِس درجہ بے بس ہوئی تو دوسرے ملکوں کی سلامتی بلکہ خود اپنے ملک کی سلامتی کے متعلق کوئی بھی دعوے سے کچھ نہیں کہہ سکتا۔ ہمارے حکمرانوں اور سفارت کاروں کو چاہیے کہ کوئی ڈرافٹ مرتب کرتے وقت اَلفاظ کے چُنائو میں عقائد اور حقائق دونوں پیش ِ نظر رکھیں اور اِتنا پُھسپسا پن ظاہر نہ کریں کہ جس کے نتیجے میں عقائد پر بھی آنچ آجائے اور اپنے ملک پر اپنی ہی عملداری ایک سوالیہ نشان بن جائے۔