Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2007

اكستان

27 - 64
 بس ذراسی بات میں ساری عمر کے احسانات کو فراموش کرجاتی ہیں۔ جہاں کسی دِن اُن کو شوہر کے گھر میں کھانے پہننے کی تنگی ہوئی اور اِنہوں نے اِس کو منہ پر لانا شروع کیا کہ اِس نگوڑے کے گھر میں آکر میں نے ہمیشہ تنگی ہی دیکھی۔ ماں باپ نے مجھے جان بوجھ کر کنویں میں دَھکادے دیا، میں نے اِس منحوس کے گھر میں کیا آرام دیکھا۔ غرض جو منہ میں آتا ہے کہہ ڈالتی ہیں اور اِس کا ذرا خیال نہیں کرتیں کہ آخر اِسی گھر میں ساری عمر میں نے عیش برتا ہے، مجھے اِس کو نہ بھولنا چاہیے اور خدا کا شکر اداکرنا چاہیے کہ اُس نے تکلیف آج  ہی دکھلائی ہے اور زیادہ زمانہ عیش کا گزرا ہے۔ (الکمال فی الدین  ص ٧٦) 
چیزوں کے خریدنے میں اِسراف اور شوہر کی ناشکری  : 
ایک مرض عورتوں میں اور بھی ہے جو ناشکری کا شعبہ ہے کہ کوئی چیز خواہ کارآمد ہو یا نکمی ہو پسند آنا چاہیے۔ بے سوچے سمجھے اُس کو خرید لیتی ہیں اور کہتی ہیں کہ خریدی ہوئی چیز کام آہی جاتی ہے۔ 
اور یہ عادت ناشکری کا شعبہ اِس لیے ہے کہ اِس میں شوہر کے مال کو برباد کرنا ہے۔ خود اپنے مال  کو برباد کرنا بھی ناشکری ہے جیسا کہ اِرشاد ہے  :  اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ کَانُوْا اِخْوَانَ الشَّیَاطِیْنِ وَکَانَ الشَّیْطٰنُ لِرَبِّہ کَفُوْرًا بے شک بے موقع مال اُڑانے والے شیطان کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے پروردگار کا بڑا ناشکرا ہے۔
اور جب مال بھی شوہرکا ہو تو کفرانِ حق کے ساتھ کفرانِ شوہر بھی ہے (یعنی اللہ تعالیٰ کی ناشکری کے ساتھ شوہر کی بھی ناشکری ہے) ۔مؤمن کا قلب تو زیادہ بکھیڑے سے گھبرانا چاہیے گو اِسراف (فضول خرچی) بھی نہ ہو اور بے ضرورت کوئی چیز خریدنا تو صریح اِسراف میں داخل ہے۔ حدیث میں ہے  مَنَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ  عَنْ اِضَاعَةِ الْمَالِ   یعنی حضور  ۖ  نے مال کے ضائع کرنے سے منع فرمایا ہے۔ 
آج کل گھروں میں اور خصوصًا بڑے گھروں میں بہت بڑا اسراف ہوتا ہے۔ برتن ایسے    خریدے جاتے ہیں جو قیمت میں تو بہت زیادہ لیکن مضبوط خاک بھی نہیں۔ ذرا ٹھیس لگ جائے چار ٹکڑے ہوجائیں اور پھر ضرورت سے بھی زائد۔ بعض گھروں میں اِس کثرت سے شیشے چینی وغیرہ کے برتن ہوتے  ہیں کہ عمر بھر بھی اُن کے استعمال کی نوبت نہیں آتی۔ اِسی طرح کپڑوں میں بھی بہت اِسراف ہوتا           ہے ۔(اصلاح النساء  ص ١٨٤) (جاری ہے ) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف ٓغاز 3 1
3 حضرت عمر کی فتنوں سے حفاظت : 6 2
4 حضرت عمر کے بعد حضرت عثمان کے دَور میں فتنے شروع ہوئے : 7 2
5 صحابۂ کرام اور ائمہ کی بغداد آمد و رفت : 7 2
6 حضرتِ حسن و حسین اور جہاد : 8 2
7 سوادِ عراق سے مراد : 8 2
8 حضرت ِحذیفہ کی دمِ عثمان سے براء ت : 8 2
9 حضرت حذیفہ کے صاحبزادے حضرت علی کے ساتھ رہے : 9 2
10 حضرت عثمان و حضرت علی دونوں حق پر تھے : 9 2
11 محمدبن مَسْلَمہ کے بارے میں اطمینان : 9 2
12 درس ِ حدیثکر یم پارک اور ڈیفنس 10 1
13 ملفوظات شیخ الاسلام 11 1
14 مسائل ِ علمیہ : 11 13
15 منہاج السنة اِزالة الخفاء اور عباسی صاحب کی خیانتیں 16 1
16 ١ بارہ امام 17 15
17 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 28 1
18 اِعلامیہ جاری کردہ '' مجلس ِعاملہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان ' ' 31 1
19 وفیات 35 1
20 گلدستہ ٔ احادیث 36 1
21 دُنیا کی تین چیزیں جو حضور علیہ الصلوٰة والسلام کو اچھی لگتی تھیں : 36 20
22 میدانِ محشر میں لوگ تین طرح سے لائے جائیں گے : 36 20
23 قیامت کے دن تین موقعوں پر کوئی کسی کو یاد نہیں رکھے گا : 37 20
24 مسائل ِموبائل 39 1
25 دورانِ درس موبائل پر گفتگو : 39 24
26 موبائل کی رِنگ ٹون میں چڑیا کی آواز : 40 24
27 نمازی کا بجتا ہوا موبائل بِلا اِجازت بند کرنا : 40 24
28 موبائل کے ذریعہ چاند کی گواہی : 41 24
29 موبائل پر اجنبی عورت سے گفتگو کرنا : 41 24
30 اسکرین پر قرآنی آیت کو بِلاوضو چھونا : 41 24
31 موبائل کو وقت ِمقررہ سے زائد استعمال کرنا : 41 24
32 اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 42 1
33 غیر مقلدین (اہل حدیثوں) سے چند سوالات 42 32
34 یہودی خباثتیں 46 1
35 محمد علی پاشا کے فرمان پر ذراایک نظر ڈالیے : 52 1
36 دینی مسائل 54 1
37 ( نکاحِ باطل اور نکا حِ فاسد ) 54 36
38 نکاحِ فاسد کی مثالیں : 54 36
39 بقیہ : اِجماع اُمت اور قیاس شرعی کے منکر 56 32
40 تقریب شادی خانہ آبادی 57 1
41 بزم ِقارئین 58 1
42 عالمی خبریں 59 1
43 اخبار الجامعہ 60 1
Flag Counter