Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2004

اكستان

22 - 65
بال ناتھ سے اسرارِ توحید معلوم کرتے تھے ۔(صبح گلشن ص٤١٣واقعات مشتاقی ص١٣٣ منتخب التواریخ ص٣٢٣ لطائف ِقدوسی ص٧٤ مطبع مجتبائی دہلی ١٣١١ھ بحوالہ سلاطین ہند کے مذہبی رجحانت مصنفہ خلیق احمد نظامی ص٤٥١  و  ٤٥٨۔)
	شیخ رزق اللہ شیخ عبدالحق محدث دہلوی کے چچا تھے عربی فارسی کے علاوہ سنسکرت کے بھی عالم تھے ہندوئوںکے علوم پر مہارتِ کامل حاصل تھی۔ہندی میں راجن اورفارسی میںمشتاقی تخلص کرتے تھے ۔(صبح گلشن ص٤١٣ بحوالہ سلاطین ہند کے مذہبی رجحانات ص٤٥٨۔تاریخ دیوبند ص٩٨ حاشیہ)
	سیّد محمود قلندر   کو میر طیب بلگرامی سے بھی خر قۂ خلافت حاصل تھا ،بحرِ زخار میں ہے کہ  :
	''شیخ محمود قلندر خرقۂ خلافت از سیِّدِ طَیِّبْ یافتہ''
	میر سیّد طیّب بلگرامی کی نسبت میر غلام علی آزاد بلگرامی نے لکھا ہے کہ اپنے والد بزرگوار میر عبدالواحد کی وفات کے بعداُن کے جانشین ہوئے ۔ وہ مرتبہ قطبیت وابدالیت اور غوثیت پرفائزتھے اور کثرت عبادات میں گویا امام زین العابدین تھے علوم ظاہری میں بھی یگانۂ روزگار تھے ۔ شیخ عبدالحق دہلوی ان کے فضل وکمال کے بڑے معترف تھے اور مشکل علمی مسائل میں ان سے رجوع کرتے تھے نہایت متبع ِسنت تھے عمر بھر میںکوئی بات خلافِ سنت ان سے سرزد نہیں ہوئی ان کی نسبت کہا جاتا تھا کہ اگر کسی کو ائمہ سلف یافرشتے کی زیارت کرنی ہو تو وہ میر سیدطیّب کی زیارت کرلے۔ ان سے بے شمار کرامتیں ظاہر ہوئیں ١٠٦٦ھ/١٦١٥ء میں وفات پائی،بلگرام میں اپنے والد کے مرقد کے پہلو میںان کا مزار ہے ۔ (تذکرۂ سادات رضویہ ص٨ ازماٰثر الکرام مصنفہ پیر غلام علی آزاد بلگرامی جلد اول ص٤٧تا ٥١ مطبوعہ مفید عام پریس آگرہ ١٣٢٨ھ/١٩١٠ء )۔
	شیخ محمود قلندر کے خلفاء میں ایک بزرگ شیخ دانیال بنارسی (وفات ١٠١٥ھ/١٦٠٦ئ) کے حالات تذکرۂ مشائخ بنارس میں ملتے ہیں ۔ لکھا ہے کہ اپنے زمانہ کے بلند مرتبہ مشائخ میں تھے بنارس کی مخلوق کو ایک عرصہ تک فائدہ پہنچایا سارا شہر ان کی ولایت کا معتقد تھا۔ بحر زخار کے مصنف نے تحفة الابرار کے حوالے سے لکھا ہے کہ شیخ محمد محمود قلندر کے خلفاء میں سے تھے۔(تاریخ دیوبند حاشہ ص٩٩ بحوالہ تذکرہ مشائخ بنارس مؤلفہ مولانا عبدالسلام ص١٥و١٦)۔(جاری ہے)
 بانی و مہتمم اول دارالعلوم دیوبند حضرت اقدس حاجی سیّد عابد صاحب پر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب نے دومضمون تحریر فرمائے تھے ایک مختصر تھا جو دو قسطوں میں گزشتہ سال اکتوبر  نومبر کے شماروں میں شائع ہو چکا ہے اب دوسرے تفصیلی مضمون کی پہلی قسط قارئین کرام کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے۔ (ادارہ)


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
41 اس شمارے میں 3 1
42 حرف آغاز 4 1
43 علماء کرام اور قومی دھارا 4 42
44 کھلا خط بنام چیف ایگزیکٹو پاکستان 4 42
45 درسِ حدیث 10 1
46 مہر کا مسئلہ : ضروری وضاحتیں : 11 45
47 مہر بہت زیادہ رکھنا پسند نہیں کیا گیا : 11 45
48 غریب اور امیرہر آدمی سنت پر عمل کرسکتا ہے : 11 45
49 سونے کی تقسیم : 12 45
50 تیرہ سو سالہ اسلامی دورمیں بدحالی نہیں آئی : 12 45
51 بعض اسلامی تعلیمات فطرت کاحصہ ہوگئیں : 12 45
52 یہ بات بھی فطرت کاحصہ بن گئی : 13 45
53 جنتی خاتون : 14 45
54 نبی کا خواب بھی وحی ہوتا ہے : 14 45
55 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 15 1
56 نسب اور خاندانی حالات : 15 55
57 اس خاندان کی ہندوستان میں آمد : 16 55
58 قر بانی 23 1
59 تین اُ صول : 25 58
60 قربانی کی حقیقت : 29 58
61 پاکستان میں رائج کردہ اسلامی بینکاری 32 1
62 تاخیر سے ادائیگی پر لیا جانے والا جرمانہ صدقہ کے مصرف میں خرچ ہوگا : 35 61
63 ٢۔ شیئرز کی خریداری : 36 61
64 کمپنی کی حقیقت : 37 61
65 حصص کا حکم : 38 61
66 اکابر کی جدوجہد تاریخی خطوط کی روشنی میں 49 1
67 دینی مسائل 60 1
68 ( جماعت کے احکام ) 60 67
69 لاحق اور مسبوق کے مسائل : 60 67
70 عالمی خبریں 62 1
71 دغا باز امریکہ 62 70
72 ہم جنس پرستوں کی 25فیصد آبادی ایڈز میں مبتلا ہوگئی 62 70
74 ٭دھوکے باز غیر جانبدار 63 70
75 اخبار الجامعہ 64 1
77 ٭خدا اِن غلاموں سے نجات دے 63 70
Flag Counter