ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2004 |
اكستان |
|
حضرت شیخ محمود قلندر بادو فرزند خود از حمص بجیلاں رفت وبخدمت سیّد محی علی الجیلانی بخانوادہا قادریہ بیعت نمود۔ حضرت شیخ محمود قلندر اپنے دونوں فرزندوں سمیت حمص سے گیلان گئے اور سیّدمحی علی جیلانی سے خاندانِ قادریہ میں بیعت ہوئے۔ بحرزخارمصنفہ سیّدوجیہہ الدین اشرف ہندوستان کے علماء ومشائخ کے حالات میں ایک ضخیم کتاب ہے ۔یہ تذکرہ بہت کمیاب ہے اس میں پانچ ہزار مشائخ واولیاء کے حالات درج ہیں ۔مصنف بحرزخار شیخ محمود قلندر کے اخلاف میں سے ہیں ۔یہ کتاب ١٢٠٣ھ کی تصنیف ہے یہ لکھنؤ میںآصف الدولہ کی حکومت کا زمانہ تھا۔ مصنف بحرزخار کا معمول ہے کہ وہ علماء ومشائخ کے حالات صرف چند چند سطروں میں لکھتے ہیں مگر شیخ محمود قلندر کے حالات انہوں نے آٹھ صفحات ص١٥٧١لغایة ص١٥٧٨میں تفصیل سے لکھے ہیں یہ کتاب ابھی طبع نہیں ہوئی ہے اس کے قلمی نسخے بہت کمیاب ہیں یہاں جس نسخے کے حوالے دئیے گئے ہیں وہ فرنگی محل لکھنؤ کا نسخہ ہے۔ مولانا مفتی محمد رضا انصاری فرنگی محلی استاذ دینیات مسلم یونیورسٹی علی گڑھ نے ازراہ کرم بحرِ زخار سے شیخ محمود قلندر کے یہ حالات نقل کرکے عنایت فرمائے اس کتاب کی عظمت واستناد کے لیے محض یہ بتادینا کافی ہوگا کہ ہندو پاک کے علماء ومشائخ کے حالات میں عربی زبان کا نہایت مستند تذکرہ ''نزھة الخواطر'' مولفہ مولانا حکیم عبدالحی لکھنوی جو آٹھ جلدوں میں دائرة المعارف حیدر آباد دکن سے چھپا ہے بحرزخار اس کے بنیادی ماٰخذ میں شامل ہے نزھة الخواطر میں جابجا اس تذکرہ کے حوالے نقل کیے گئے ہیں بحرزخار کا جو مخطوطہ فرنگی محل میں ہے اس کے صفحات کی تعداد ٢٨٧٢ ہے۔ تذکرہ ساداتِ رضویہ ص٤مع حاشیہ۔صاحبِ بحرِ زخار نے آگے چل کر لکھاہے : حضرت شیخ محمود قلندر بانعمت وخلافت از جیلان بادشاہ پیر بے نظیر خود مع ہر دو فرزنداں بہ ہند آمدہ وسیر کناں لکھنؤ رسید برکنار شہر گوشہ گزید حضرت حاجی سیّد ابراہیم را اجازت زیارت مکہ معظمہ و مدینہ منورہ کردہ رخصت نمود شیخ شاہ محمد را درخدمت خود داشة بعبادت مشغول شد۔ حضرت شیخ محمود قلندر جیلان سے نعمت وخلافت حاصل کرکے اپنے بے نظیر پیر کے اشارہ سے اپنے دونوں فرزندوں سمیت ہندوستان آگئے اورچلتے چلتے لکھنؤپہنچے شہر کے کنارہ ایک گوشہ اختیار فرمالیا حضرت حاجی سیّد ابراہیم کو مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ کی زیارت کی اجازت دے کر رخصت کیا شیخ شاہ محمد کو اپنی خدمت میں رکھ کر عبادت میں مشغول ہوگئے۔