ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2002 |
اكستان |
|
اس حکومت میں اظہار اپنی آزادگی مذہب خاص کا کرتے ہیں مبارک رہے، اب تامل کرنا چاہئے کہ دشمن سرکار کا وہ ہو گا جو کسی قید (مذہب )میں اسیر ہے یا وہ ہوگا جو آزادوفقیر ہے '' (ترجمان وہابیہ ص ٣٢) دوسری جگہ لکھتے ہیں : اگر کوئی بد خواہ و بد اندیش سلطنت برٹش کا ہوگا تو وہی شخص ہو گا جو آزادگی مذہب کو ناپسند کرتا ہے اور ایک مذہب خاص پر جو باپ دادوں کے وقت سے چلا آتا ہے جما ہوا ہے'' (ترجمان وہابیہ ص٥) بس انگریز نے جو مسلمانوں میں ذہنی آوارگی پیدا کی اور متواتر کتاب وسنت کی تحقیق کو باپ دادا کا دین کہہ کر چھڑا دیا یہ ہے فرقہ واریت کا اصل سبب۔ فرقہ واریت کا سدباب کیسے ؟ جب فرقہ واریت کی حقیقت اور فرقہ واریت کے سبب کی تشخیص ہوچکی تو اب اس پر غور کرنا چاہئے کہ فرقہ واریت کا سدباب کیا ہے ؟قارئین کرام ! جب آپ حضرات معلوم کر چکے کہ فرقہ واریت کا سبب کتاب و سنت کی نئی نئی تشریحات ہیں اور یہ بھی معلوم ہو چکاہے کہ کتاب وسنت اور شریعت محمدیہ کی مکمل تشریح صدیوں پہلے ہو چکی ہے جس کو تابعین کے دور میں مدون کر دیا گیا تھا پھر وہ امت میں پورے تواتر کے ساتھ علم و عمل کی لائن سے چلتی رہی ہے اور اسلامی حکومتوں میں بطور قانون نافذ رہی ہے اور وہ اب تک محفوظ ہے اور اکثر دینی مدارس میں اسی تحقیق و تشریح کے مطابق تعلیم دی جاتی ہے تو اب فرقہ واریت کو ختم کرنے کا طریقہ اورفرقہ واریت کے سدباب کا فارمولا تلاش کرنا کوئی مشکل امر نہیں رہا کہ جو حکومت واقعی فرقہ واریت کاخاتمہ چاہتی ہے محض علماء کے وقار کو مجروح کرنا،علماء سے عوام کو متنفر کرنا اور عوام میں اپنی مقبولیت پیدا کرنا مقصود نہ ہو تو اسے چاہئے کہ وہ اپنی حکومتی طاقت و قوت اور حکومتی اختیارات کے ذریعہ کتاب وسنت کی جدید تحقیقات اور جدید تشریحات کوبند کرکے سب کو اسی پہلی متواتر و متوارث تحقیق و تشریح کا پابند کر دے کیونکہ جب کتاب وسنت کی تشریح ایک ہو گی تو پوری اُمت نہ سہی تو ملکی حد تک پوری قوم مذہبی یک جہتی کے رنگ میں رنگی جائے گی اور مذہبی اعتبارسے ایک ہو جائے گی۔ اوراگر خدا نخواستہ ابتدائی طورپر ایک نہ بھی ہو گی تو فرقہ واریت کے وبائی مرض پر انشاء اللہ العزیز اٹھانوے فی صد کنٹرول ضرور ہوجائے گا پھر رفتہ رفتہ دو فی صد فرقہ واریت کا خاتمہ از خود ہو جائے گا ،سوجو حکومت بھی فرقہ واریت کے ختم کرنے میں مخلص ہے اس کے لیے یہ اقدام ناگزیر ہے اور حکومت کے لیے یہ اصلاحی اقدام کرنا صف