ج : عمرہ کرنے والے پر بھی واجب نہیں ۔ (غنیۃ )
فائدہ : طوافِ وداع حج میں مکی اور جو مکی کے حکم میں ہیں جیسے حلی اور میقاتی کے لئے مستحب ہے ۔ (غنیۃ ، ومعلم الحجاج)
س : میقاتی کس کو کہاجاتا ہے ؟
ج : جو عین میقات پر رہنے والے ہیں، اور جو میقات سے باہر رہنے والے ہیں وہ آفاقی ہیں۔
س: اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ کو مستقل وطن بنالے تو اس کے بارے میں طوافِ وداع کا کیا حکم ہے؟
ج : جو شخص مکہ مکرمہ یا حوالی مکہ مکرمہ کو مستقل طور سے وطن بنالے تو اس سے یہ طواف ساقط ہوجاتا ہے، بشرطیکہ بارہویں ذی الحجہ سے پہلے نیت اقامت دائمی کی کرے، اگر بارہویں کے بعد اقامت کی نیت کی ہے تو یہ طواف ساقط نہ ہوگا ۔ (مناسک ملا علی قاری ۲۵۳، وغنیۃ ۱۹۰)
س: اگر نیت اقامت کے بعد مکہ مکرمہ سے سفر کرنے کا ارادہ ہوگیا تو کیا حکم ہے؟
ج: تو بھی طوافِ وداع واجب نہ ہوگا ۔ جیسے مکہ مکرمہ والا اگر کہیں جائے تو اس پر واجب نہیں ہوتا ۔ (مناسک ملا علی قاری ۲۵۳)