کےبعد ایک اور طواف کرلینے سے ادا ہوجاتا ہے ؟
ج : اہل جدہ پر طوافِ وداع واجب نہیں ، آفاقی پر واجب ہے،اور طوافِ زیارت کے بعد ایامِ نحرمیں بھی جائز ہے ، اگرچہ رمی باقی ہو ۔ فقط واللہ تعالی اعلم (احسن الفتاوی ج۴/ ۵۳۹)
طوافِ قدوم کے مسائل
طوافِ قدوم کے ترک پر کچھ واجب نہ ہوگا
س: ایک دوست نے اپنی والدہ کو حج کرایا ہے اس میں مندرجہ ذیل غلطیاں کی ہیں، مہربانی فرماکر قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں۔
۱۔ ہندہ نے ایام حج میں عمرہ کیا تھا ، پھر اس نے حجِ قران کیا، حجِ قران میں انھوں نے پہلے عمرہ کرتے وقت طواف کیا ،پھر سعی کی پھر وہ منی چلی گئی، وقوف عرفات کے بعد کنکریا ں پہلے دو دن ماریں ، طوافِ زیارت ۱۲ تاریخ کو مغرب سے پہلے کیا تھا ، اسکے بعد سعی بھی نہیں کی ، پھر واپس آتے ہوئے طوافِ وداع بھی نہیں کیا کیونکہ اس دن ان کو سخت بخار تھا ، یہ بھی واضح ہو کہ سائل کی والدہ پاکستان سے حج کرنے کیلئے آئی تھیں۔
ایک بات یہ بھی ہے کہ اگر طوافِ قدوم علیحدہ ضروری ہے تو بھی نہیں کیا کیونکہ