مسئلہ: اگر پورا یا اکثر طوافِ زیارت جنابت یا حیض ونفاس کی حالت میں کیاتوبدنہ یعنی ایک اونٹ سالم یا ایک گائے سالم واجب ہوگی،اور اگر طوافِ قدوم یاطوافِ وداع یاطواف نفل ان حالتوں میں کیا تو ایک بکری واجب ہوگی،اوران سب صورتوںمیں طہارت کے ساتھ اعادہ کرلینے سے کفارہ ساقط ہوجائے گا۔ (غنیۃ ۲۷۴-۲۷۶)
س : کسی نے طوافِ زیارت باوضو شروع کیا ،اور درمیان طواف میں وضو ٹوٹ گیا تو اس کا کیا حکم ہے؟
ج : اس پرواجب ہے کہ جاکروضوکرکے آئے اورپھرباقی طواف پورا کرے، اوراز سر ِنو پورا طواف کرناافضل ہے ، ا ور اگرباقی چکر بھی پورےکرلے توبھی جائز ہے،اور زیادہ چکرباقی رہ جانے کی صورت میں ازسر ِنو پورا طواف کرنا زیادہ اولویت رکھتا ہے۔
س : اگرازسرنوپوراطواف کرنے میں بارہویں ذی الحجہ کا سورج غروب ہونے کااندیشہ ہوتو اس صو رت میں کرنا چاہیئے؟
ج : اگر یہ خطرہ ہو کہ بارہویں ذی الحجہ کا سورج غروب ہوجائے گا تو اس صورت میں باقی چکرپورے کرلے تاکہ غروب آفتاب سے پہلے پہلے طواف مکمل