تِلْکَ اُمَّۃُ اَحْمَدَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
موسیٰ! وہ تو احمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے۔
اس امت کی دوسری خصوصیت
حضرت موسیٰؑ نے حق تعالیٰ سے عرض کیا
رَبِّ اِنِّی اَجِدُفِی الْاَالْوَاحِ اُمَّۃً ہُمُ الْاٰخِرُوْنَ فِی الْخَلْقِ اَلسَّابِقُوْنَ فِی دُخُوْلِ الْجَنَّۃِ
پروردگار! تورات کی تختیوں میں ایسی امت کو پارہاہوں جو تخلیق میں اور دنیا میں آنے میں سب سے آخر ہے ، اور دخول جنت میں سب سے پہلے ہے۔
رَبِّ اجْعَلْہُمْ اُمَّتِی …… میرے رب انہیں میری امت بنادے۔
اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا…… تِلْکَ اُمَّۃُ اَحْمَدَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
موسیٰؑ ! وہ تو احمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے۔
اس امت کی تیسری اور چوتھی خصوصیت
حضرت موسیٰؑ نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا
رَبِّ اِنِّی اَجِدُ فِی الْاَلْوَاحِ اُمَّۃً اَنَا جِیْلُہُمْ فِی صُدُوْرِہِمْ یَقْرَاُوْنَہَا
پروردگار!تورات میں ایسی امت کا تذکرہ ہے کہ جن کی آسمانی کتاب ان کے سینوں میںمحفوظ ہوگی جس کو وہ پڑھیںگے۔ اور ان سے پہلے کی امتوں کا یہ حال تھا کہ وہ اپنی کتاب دیکھ کر پڑھتے تھے، جب کتاب ان کے سامنے نہ ہو تو وہ نہیں