کا نفاذ شب قدر میں ہوتا ہے۔ (تفسیر مظہری)
لیلۃ القدر کی تیسری فضیلت
لیلۃ القدر کی پہلی فضیلت کہ اس میں قرآن کا نزول ہوا، دوسری فضیلت کہ یہ ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے اب قرآن اس کی تیسری فضیلت بیان کررہا ہے۔
تَنَزَّلُ الْمَلٰئِکَۃُ وَالرُّوْحُ فِیْہَا بِاِذْنِ رَبِّہِمْ
اترتے ہیں اس رات میں فرشتے اور روح القدس اپنے رب کے حکم سے
روح سے مراد جمہور کے نزدیک جبرئیل امین ہیں، فرشتوں کے ذکر کے بعد خصوصیت سے جبرئیل امین کا ذکر ان کی افضلیت کے سبب کیا۔
روح کی تفسیر میں مفسرین کے اور بھی اقوال ہیں، بعض کا قول ہے کہ روح سے مراد ایک بہت بڑا فرشتہ ہے جس کے سامنے تمام آسمان وزمین ایک لقمہ کے بقدر ہیں۔
بعض کا قول ہے کہ اس سے مراد فرشتوں کی ایک مخصوص جماعت ہے جو اور فرشتوں کو بھی صرف لیلۃ القدر میں نظر آتے ہیں، ایک قول یہ ہے کہ یہ اللہ کی کوئی مخصوص مخلوق ہے جو کھاتے پیتے ہیں مگر نہ فرشتے ہیں نہ انسان۔
پانچواں قول یہ ہے کہ روح سے مراد حضرت عیسیٰؑ ہیں جو امت محمدیہ کے کارنامے دیکھنے کے لئے ملائکہ کے ساتھ اترتے ہیں۔
مگر جمہور کا قول یہی ہے کہ اس سے مراد جبرئیل امین ہیں۔
لیلۃ القدر میں فرشتوں کا زمین پر اترنا
کتنے فرشتے اترتے ہیں؟