قَالَ تِلْکَ اُمَّۃُ اَحْمَدَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ… اللہ تعالیٰ نے فرمایا وہ تو احمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے۔
اس امت کی ساتویں خصوصیت اور موسیٰؑ کی درخواست
حضرت موسیٰؑ کہنے لگے
رَبِّ اِنِّی اَجِدُفِی الْاَلْوَاحِ اُمَّۃً ہُمُ الْمُشَفِّعُوْنَ
پروردگار! تورات میں ایسی امت کا تذکرہ ہے جس کو شفاعت کا حق حاصل ہوگا اور ان کی سفارش قبول بھی ہوںگی۔
فاجْعَلْہُمْ اُمَّتِی… انہیں میری امت بنادے
قَالَ تِلْکَ اُمَّۃُ اَحْمَدَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ…اللہ تعالیٰ نے فرمایا وہ تو احمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت ہے۔
بزرگو! سوچو! کیا مقام ومرتبہ ہے اس امت کا؟ کیا خصوصیات ہیں اس امت کی؟ جس امت میں ہم اور آپ ہیں۔ جس کے فضائل ومناقب پچھلی آسمانی کتابوں میں بھی مذکور ہیں۔
حدیث کے راوی حضرت قتادہؓ کہتے ہیں۔
وَذُکِرَلَنَا اَنَّ مُوْسٰی عَلَیْہِ السَّلاَمُ نَبَذَ الْاَلْوَاحَ وَقَالَ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِی مِنْ اُمَّۃِ اَحْمَدَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ…کہ ہمیں یہ بات پہنچی ہے کہ حضرت موسیٰؑ نے باربار درخواستیں کرنے کے بعد وہ تختیاں نیچے ڈالدی اور یوں درخواست کی کہ اے اللہ!( اگر وہ امت مجھے نہیں ملتی تو) مجھے احمد صلی اللہ علیہ وسلم کی