شب قدر کو تلاش کرو آخری عشرہ کی طاق راتوں میں
پانچواں قول ہے کہ شب قدر خاص ستائیسویں رات ہے۔
قدر دانوں کو یہ رات مل جاتی ہے
قدر دانوں کو یہ رات مل جاتی ہے، وہ برابر کوشش میں لگے رہتے ہیں، بعض بزرگوں کا قول ہے مَنْ اَحْیٰی السَّنَۃَ کُلَّہَا اَدْرَکَ لَیْلَۃَ الْقَدْرِ… جو پورے سال شب بیداری کرے گا تہجد کا اہتمام کرے گا اسے ضرور شب قدر مل جائے گی۔
لہٰذا ہمیں بھی اس کی عادت ڈالنی چاہئے اس کی قدر پیدا کرنی چاہئے، آخر دنیا کے لئے ہم کتنی راتیں جاگ کر گزار دیتے ہیں، بات دل میں سما جانے کی ہے دل میں اگر چسکہ لگ جائے تو سینکڑوں راتیں جاگنا آسان ہے ؎
الفت میں برابر ہے وفا ہو کہ جفا
ہر چیز میں لذت ہے اگر دل میں مزا ہو
بوستاں میں ایک حکایت لکھی ہے کہ ایک شہزادے کا ایک قیمتی موتی رات کے وقت کسی جگہ گر گیا تھا تو اس نے حکم دیا کہ اس جگہ کی تمام کنکریاں اٹھا کر جمع کرلو، اس کا سبب پوچھا گیا تو اس نے کہاکہ اگر کنکریاں چھانٹ کر جمع کی جائیں تو ممکن تھا کہ وہ لعل ان میں نہ آتا پیچھے رہ جاتا اور جب ساری ہی کنکریاں اٹھالی گئی ہیں تو وہ لعل ضرور آئیگا، کسی نے اس کا خوب ترجمہ کیا ہے۔
اے خواجہ چہ پرسی زشب قدر نشانی
ہرشب شب قدر است اگر قدر بدانی