سردی میں روزہ رکھنے کی فضیلت :
حضرت ابوسعید خدرینبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”الشِّتَاءُ رَبِيعُ الْمُؤْمِنِ قَصُرَ نَهَارُهُ فَصَامَ وَطَالَ لَيْلُهُ فَقَامَ“سردی مؤمن کیلئے بہار کا موسم ہے،(چنانچہ)اس کے دن چھوٹے ہوتے ہیں تو وہ روزہ رکھتا ہے اور راتیں طویل ہوتی ہیں جس میں وہ قیام کرتا ہے۔(سنن کبریٰ بیہقی:8456)
حضرت عامر بن مسعودسے مُرسلاً مَروی ہے کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”الصَّوْمُ فِي الشِّتَاءِ الْغَنِيمَةُ الْبَارِدَةُ، أَمَّا نَهَارُهُ فَقَصِيرٌ، وَأَمَّا لَيْلُهُ فَطَوِيلٌ“سردی میں روزہ رکھنا ٹھنڈی غنیمت ہے(جوبلا کسی جدو جہد اور مشقّت کے مفت میں حاصل ہوجاتی ہے)چنانچہ اُس کے دن چھوٹے اور اس کی راتیں لمبی ہوتی ہیں۔(شعب الایمان:3656)
سردی کے فوائد و مَنافع
جس طرح کائنات میں پھیلی ہوئی ہربڑی سی بڑی اور ہر چھوٹی سی چیزمیں اَن گنت فوائد اور منافع ہیں جو اگرچہ لوگوں کی نگاہوں سے مخفی اور پوشیدہ ہی کیوں نہ ہوں لیکن وقت کے گزرنے کے ساتھ لوگوں پر کھلتے جاتے ہیں،اِسی طرح کائنات میں ہونے والا ہر تغیّر اور واقع ہونے والی تمام موسمیاتی تبدیلیاں بھی اپنے اندر کئی منافع اور فوائد رکھتی ہیں جو ہر عاقل اور ذی شعور شخص بآسانی سمجھتا اور اس کا