حدیثِ مذکور سے معلوم ہوا کہ سردی اور گرمی کی اصل وجہ جہنّم کا سانس لینا ہے ، اِسی کی وجہ سے سردی اور گرمی کا آنا جانا ہوتا ہے ، پس موسم کی تبدیلی کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں چاہیئے کہ ہم لوگ موسمِ سرما میں سردی سے اور گرما میں گرمی سے بچنے کے لئےجس طرح مختلف اسباب اور وسائل اختیار کرتے ہیں اور ان اقدامات پر ہزاروں روپیہ خرچ کرتے ہیں،اسی طرح ہمیں چاہئے کہ آخرت میں شدت کی سردی اور گرمی سے اپنے آپ کو بچانے کے لئے جہنم سے بچنے کے اسباب اختیار کریں ۔
سردی کے آداب
سردی کے موسم کے بارے میں چند اہم آداب اور اِسلامی تعلیمات ذکر کی جارہی ہیں ، انہیں پڑھئے ،سمجھئے اور عمل کرنے کی کوشش کیجئے ، اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے ۔
(1)پہلا ادب:عبرت حاصل کرنا:
اللہ تعالیٰ نے دنیا کے نظام میں تغیّر رکھا ہے چنانچہ اس میں آئے دن کے ہونے والے تغیّرات اور اُتار چڑھاؤ،رات اور دن کا آنا جانا اور اُن کا سردی و گرمی میں طویل اور مختصر ہونا ،موسموں اور ذائقوں کی تبدیلیاں یہ سب قدرت کے عجائبات اور مَظاہر ہیں جن سے اللہ کی معرفت اور اُس کی پہچان ہوتی ہے اور ان میں غور کرکے انسان کو اپنے پیدا کرنے والے تک رَسائی حاصل ہوتی ہے، اگر