سردی کے چند اہم مسائل
سردی کے موسم کے بارے میں کچھ ایسے اہم مسائل ہیں جن پر توجّہ دلانا ضروی ہے تاکہ اُن سے آگاہی حاصل ہو اور اُن کی خلاف ورزی کرنے سے بچا جاسکے:
(1)پہلا مسئلہ:سردی کے وضو میں اعضاء کو مَلنے کا اہتمام کریں :
سردی میں وضو کرتے ہوئے اعضاءِ وضو کو بالخصوص کہنیوں اور ایڑیوں کو ہاتھوں سے اچھی مَل لیناچاہیئے تاکہ موسم کے خشک ہونے کی وجہ سے کوئی جگہ خشک نہ رہ جائے، کیونکہ بعض اوقات پانی اوپر سے گزرجانے کے باوجود بھی کھال خشک رہ جاتی ہے،اور اگر اِس کیلئے کوئی تیل یااس جیسی کوئی چیز اعضاءِ وضو پر لگالی جائے تو آسانی ہوتی ہے۔(رد المحتار:1/131)
اگر خدانخواہستہ جلد بازی اور غفلت میں وضو کرتے ہوئے اعضاءِ وضو کو کوئی معمولی سا بھی حصہ رہ جائے تو اس سے وضو بھی نہیں ہوتا اور جہنم کے عذاب کا بھی سامنا ہوتا ہے،چنانچہ نبی کریمﷺنے ایسے وضو کی وعید بیان فرمائی ہے :
حضرت عبد اللہ بن عمروفرماتے ہیں کہ ہم نبی کریمﷺکی معیّت میں مکہ مکرّمہ سے مدینہ منوّرہ واپس لوٹ رہے تھے کہ راستے میں کسی گھاٹ پر ہم پہنچے، عصر کی نماز کا وقت تھا کچھ لو گ آگے بڑھ کر جلدی وضو کرنے لگے، جب ہم اُن تک پہنچے تو ہم نے دیکھا کہ اُن کی ایڑیاں چمک رہی تھیں یعنی اُنہیں پانی نہیں لگا تھا،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ أَسْبِغُوا الْوُضُوءَ“